لاہور:ہسپتالوں میں مریض،سڑکوں پرمسافررسوا:حق دیتے نہیں مانگتے ہیں یہ نام نہاد مسیحا ، اطلاعات کے مطابق آج بھی ایم ٹی آئی ایکٹ کے خلاف پنجاب بھر میں ڈاکٹرز کی ہڑتال کا سلسلہ جاری ہے، لاہور، فیصل آباد، ملتان سمیت شہر شہر سرکاری ہسپتالوں کی او پی ڈیز بدستور بند جبکہ آپریشن تعطل کا شکار ہیں۔ ہزاروں مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، پرائیویٹ ہسپتالوں میں مہنگے علاج کروانے پر مجبورہوگئے۔
وزیراعلیٰ کی بیٹی اور بہن گرفتار
پنجاب بھر کے تمام سرکاری ہسپتالوں میں آئوٹ ڈور سروسز معطل ہے، احتجاج کرنے والوں میں ینگ ڈاکٹرز، کنسلٹنٹس، پیرامیڈیکل اسٹاف، نرسز اور دیگر عملہ شامل ہے۔ سروسزہسپتال، جناح، میو، شیخ زاید، پی آئی سی، چلڈرن، جنرل ہسپتال، گنگا رام میں کام چھوڑ ہڑتال جاری ہے۔
کشمیرمیں کرفیو کا 85 واں دن،نہ غذا نہ دوا، کشمیری مررہے ہیں ،دنیا بے پروا
لاہور سمیت پنجاب کی تمام بڑی شاہراہوں پر دھرنے شروع ہونے لگے۔ ینگ ڈاکٹرز کا صوبے کی تمام بڑی شاہراہیں 10 سے 3 بجے تک بند رکھنے کا اعلان کیا جس کے تحت کینال روڈ، فیروزپور روڈ، جیل روڈ، کوئینز روڈ ڈاکٹرز نے بلاک کئے رکھے۔
دھرنے کو کیسے کنٹرول کرنا ہے وفاقی حکومت نے اہم فیصلے کرلیئے
لاہو ر میں جناح ہسپتال کے باہر گرینڈ ہیلتھ الائنس نے بھرپور احتجاج کیا، ایم ٹی آئی ایکٹ کا نفاذ نا منظور کے نعرے لگائے، چیئرمین گرینڈ ہیلتھ الا ئنس ڈاکٹر شاہد چودھری کے خلاف شو کاز نوٹس واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ اگر دو دن میں نوٹس واپس نہیں لیا گیا تو ہسپتال کی ان ڈور سروسز بھی معطل کر دی جائے گئی۔
گرینڈ ہیلتھ الائنس کا کہنا ہے کہ ناکا م ڈاکٹر کو وزیر صحت لگادیا گیا،گرینڈ ہیلتھ الائنس وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کی جانب سے ڈاکٹروں کی تذلیل پر مبنی القابات سے پکارا جا رہا ہے، ان کی این جی او کوملنے والی گرانٹ کا آڈٹ کروایا جائے۔مظاہرین کا کہناتھاا یم ٹی آئی ایکٹ کو کسی صورت نافذ نہیں ہونے دیں گے، حکومت اپنا فیصلہ واپس لے اور اد کالے قانون کو بند کرے۔ادھر خیبرپختونخوا کے سرکاری اسپتالوں میں بھی ڈاکٹرز کی ہڑتال 33ویں روز میں داخل ہوگئی۔