کتوں اور بلیوں کی خوراک کے علاوہ باقی جانوروں کی خوراک کی درآمد پر پابندی ختم

وفاقی حکومت نے 19 مئی کو لگژری اور غیر ضروری اشیا کی درآمد پر پابندی عائد کرنے کے فیصلے میں نرمی کر تے ہوئے کتوں اور بلیوں کی خوراک کے علاوہ باقی جانوروں کی خوراک کی درآمد اور انرجی سیور کی درآمد پر پابندی ختم کر دی۔وزرات تجارت نے چند درآمدی اشیا میں نرمی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا جس کے مطابق کتوں اور بلیوں کی خوراک کے علاوہ باقی جانوروں کی فیڈ کی درآمد پر عائد پابندی ختم کر دی گئی ہے۔اس کے علاوہ انرجی سیور کی درآمد کی بھی اجازت ہو گئی۔

وزرات تجارت نے واضح کیا ہے کہ ایسی تمام اشیا کی درآمد کی اجازت ہو گئی جن کے آرڈر 19 مئی کو درآمدی اشیا پر پابندی کا نوٹیفکیشن جاری ہونے سے پہلے جاری ہو چکے تھے۔

فیصلہ عوام کی سہولت کو مدد نظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے. پاکستان میں عوام کی بڑی تعداد گھروں میں جانور پالتی ہے اور حکومتی فیصلے سے پالتو جانوروں کی خوراک کے حوالے سے مسائل پیدا ہونے کا خدشہ تھا.

دوسری جانب ملک میں توانائی کا بحران ہے اور اس پر قابو پانے کیلئے انرجی سیورز کی درآمد پر پابندی نہیں لگائی گئی .انرجی سیورز، دوسرے بلبوں کے مقابلے میں توانائی کم استعمال کرتے ہیں.

حکومت نے ملک کی تیزی سے بگڑتی ہوئی معیشت کو سہارا دینے کیلئے معاشی ایمرجنسی کی بنیاد پر لگژری غیر ملکی اشیاء کی امپورٹ پر مکمل پابندی عائد کردی تھی.اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے حکومتی فیصلوں پر بریفنگ دی تھی.

جن اشیاء کی درآمد پر پابندی عائد کی گئی ان میں موبائل فونز،ہوم اپلائنسز،فروٹس اور ڈرائی فروٹس(ماسوائے افغانستان سے)،کراکری ،پرائیوٹ اسلحہ،جوتے،فانوس اور لائٹیں (ماسوائے انرجی سیورز)،ہیڈ فونز اور لاؤڈ اسپیکرز،ساسز ، کیچپ،دروازے اور کھڑکیوں کے فریمز
ٹریولنگ بیگس اور سوٹ کیسز،سینیٹری ویئرز،فش اور فروزن فش،کارپیٹس (ماسوائے افغانستان سے)،محفوظ شدہ پھل،ٹشو پیپر،فرنیچر،شیمپوز،گاڑیاں،کنفیکشنری
آئٹمز،لگژری،میٹرس اور سلیپنگ بیگس،جیمز اور جیلی،کان فلیکس،باتھ روم ویئر.ہیٹرز / بلوؤرز،سن گلاسز،کچن ویئر،ایریٹڈ واٹر (ہوا آمیز پانی)،فروزن میٹ،جوسز،پاستا وغیرہ،آئس کریم،سگریٹس،شیونگ کا سامان،لگژری لیدر آئٹمز،موسیقی کے آلات،سیلون آئٹمز بشمول ہیئر ڈرائیرز وغیرہ اور چاکلیٹس شامل ہیں.

مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ معاشی ایمرجنسی کی بنیاد پر لگژری آئٹمز کی درآمد پرپابندی لگائی گئی ہے، امپورٹڈ گاڑیوں کی درآمد پر مکمل پابندی لگادی ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ جیم اور جیولری، چمڑا، چاکلیٹ اور جوسز، سگریٹ کی درآمد پر مکمل پابندی لگا دی گئی ہے۔ بڑی گاڑیوں اور موبائل فونز کی درآمد پر بھی مکمل پابندی لگادی گئی ہے۔

متعلقہ اشیاء کی پاکستانی روپے میں درآمد کی صورت میں پابندی کا اطلاق نہیں ہوگا۔ اشیاء کے بدلے اشیاء (بارٹر سسٹم) کے تحت اشیاء کی درآمد پربھی پابندی کا اطلاق نہیں ہوگا۔

وزیر اطلاعات نے بتایا کہ اس پابندی کا دو مہینے میں اثر زرمبادلہ کے ذخائر پر آئے گا اور اس پابندی اور دیگر اقدامات سے سالانہ بنیادوں پر 6 ارب ڈالر کے مثبت اثرات معیشت پر ہوں گے۔مریم اورنگزیب نے کہا کہ ‏ن لیگ کے دور میں ملکی ترقی کی شرح 6 فیصد تھی، گزشتہ 4 سال میں ملک کی معیشت کو تباہ و برباد کردیا گیا، ملک کے اندر ابھی ایمرجنسی صورتحال ہے، عوام کو موجودہ صورتحال میں قربانی دینا پڑےگی۔

Comments are closed.