روس اور شمالی کوریا کے خلاف امریکہ کی تازہ پابندیاں

ماسکو:جیسے جیسے امریکہ اور روس کے درمیان حالات کشیدہ ہورہے ہیں امریکہ کی طرف سے سخت پابندیوں کی دھمکیاں بھی بڑھ رہی ہیں امريکا کی جانب سے شمالی کوريا کے خلاف نئی پابندياں، 2 روسی بینک بھی شامل،اطلاعات کے مطابق امریکہ نے شمالی کوريا کے حالیہ میزائل تجربات کے ردعمل میں اس کے خلاف نئی پابندياں عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔
ان دھمکیوں کے اثرات سامنے آنے شروع ہوگئے ہیں اور یہ بھی کہا جارہا ہےکہ امریکہ اس وقت روس اور شمالی کوریا کے خلاف سخت اقدامات کرنا چاہتا ہے، یہ وجہ ہےکہ تازہ امريکی پابندیوں کی زد میں دو روسی بينک، ايک شمالی کوریائی کمپنی اور ايک شخص آيا ہے جس پر الزام ہے کہ اس نے شمالی کوريا کے ہتھياروں کے پروگرام ميں معاونت فراہم کی ہے۔
امریکی ذرائع ابلاغ کی طرف سے کہاگیا ہے کہ اس حوالے سے امریکی محکمہ خزانہ کی پابنديوں کے زمرے ميں آنے والے روسی بينکوں کے نام بينک اسپٹنک اور فار ايسٹرن بينک ہيں روس کے بینکوں کے ساتھ ساتھ شمالی کوريائی کمپنی کا نام ايئر کاريو ٹريڈنگ کارپوريشن ہے۔یہ بھی کہا جارہا ہےکہ شمالی کوریا کے خلاف امریکہ نے جونگ یونگ نام نامی جس شمالی کوریائی باشندے پر پابندياں عائد کی ہيں اس پر الزام ہے کہ اس نے بيلسٹک ميزائل کی تياری سے منسلک کمپنيوں کے ساتھ تعاون کيا ہے۔
واضح رہے کہ امریکی پابندیوں کی یہ نئی پيش رفت اقوام متحدہ کی شمالی کوریا پر مزيد پابنديوں کے حوالے سے پیش کی گئی قرارداد پر رائے شماری کے ايک دن بعد سامنے آئی ہے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں جمعرات کو شمالی کوریا کے خلاف پیش کی گئی امریکی قرارداد کو روس اور چين نے ويٹو کر ديا تھا جس پر امریکہ کی سفیر لنڈا تھامس گرین فیلڈ نے شدید برہمی کا اظہار کیا تھا۔
یہ بھی یاد رہے کہ شمالی کوریائی عالمی پابندیوں کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے رواں برس کے آغاز سے اب تک 16 مختلف میزائل اور جاسوس سیٹلائٹ تجربات کر چکا ہے۔ ان میزائلوں میں امریکہ تک مار کرنے والے بلیسٹک میزائل بھی شامل ہیں جن کی وجہ سے امریکہ پر خوف کے سائے ہیں اور امریکہ نے انہیں خطرات کے پیش نظر اب روس اور شمالی کوریا پر پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ کیاہے