روپیہ کے مقابلے ڈالر مزید مہنگا

یر قانونی اخراج کے خلاف کریک ڈاؤن کے نتیجے میں روپے کو زبردست فائدہ ہوا
Dollar

روپیہ کے مقابلے میں ڈالر مزید مہنگا ہوگیا ہے اور اسٹیٹ بینک کے مطابق پہلے ڈالر 279.88 پر تھا جبکہ اب 280.09 پر ہوگیا ہے اور یہ اضافہ مسلسل کئی روز سے جاری ہے جبکہ دوسری جانب امریکی گولڈ مین ساکس گروپ کے ماہرین نے پیش گوئی کی ہے کہ پاکستانی روپیہ جو اس وقت بڑھتی قدر کے باعث بہترین کارکردگی والی کرنسی ہے اور اس مالی مسائل اور انتخابات میں تاخیر کی وجہ سے امریکی ڈالر کے مقابلے میں مختصر مدت کے لیے ایسا ہوپائے گا.

جبکہ جاری بیان میں کامکشیہ ترویدی کی قیادت میں تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ پاکستانی روپے کی حالیہ قدر میں اضافہ ممکنہ طور پر قلیل مدتی ہوگا اور اس کی وجہ سود کی بڑھتی ہوئی لاگت اورآئی ایم ایف کے ساتھ صرف قلیل مدتی انتظامات اور بیرونی توازن کو سہارا دینے کے لیے دو طرفہ فنانسنگ ہے جبکہ اس رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ انتخابات سے قبل مارکیٹ کو پاکستانی روپے کے لیے پریمیئم کی ضرورت ہوتی رہے گی.
العزیزیہ اور ایون فیلڈ ریفرنس میں نواز شریف کی سزا کے خلاف اپیلیں بحال
خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے روپے کی قدر میں امریکی ڈالرکے مقابلے میں 1.18 روپے کی کمی کے ساتھ 28 روز سے جاری تاریخی رجحان ختم ہوا تھا اور اس کمی کی وجہ بینکوں کی محدود امریکی ڈالر لیکویڈیٹی تھی جبکہ اس کی وجہ سے وہ فارورڈ ریٹ کا حوالہ دینے سے قاصر تھے اور حکومت کے انتظامی اقدامات اور ڈالر کے غیر قانونی اخراج کے خلاف کریک ڈاؤن کے نتیجے میں روپے کو زبردست فائدہ ہوا ہے.

دوسری جانب ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں ایک ہفتے کے دوران 22 کروڑ ڈالر کی کمی آگئی، اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ملکی زرمبادلہ کے ذخائر کے نئے اعداد و شمار جاری کر دیے۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق مرکزی بینک کے پاس ذخائر کی مالیت 7 ارب 49 کروڑ ڈالر رہ گئی۔ اس حوالے سے اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ کمرشل بینکوں کے پاس 5 ارب 16 کروڑ ڈالر کے ذخائر ہیں۔ اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر کا حجم 12 ارب 65 کروڑ ڈالر ہے۔

Comments are closed.