امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں اضافے کا رجحان ایک مہینے سے جاری ہے اور آج انٹر بینک میں ایک ڈالر کی قیمت ایک روپے سے زائد کمی کے بعد 284.70 روپے پر آ گئی ہے۔ایک ماہ کے دوران انٹر بینک میں ڈالر 22.40 اور اوپن مارکیٹ میں 48 روپے کم ہوا ہے۔ جبکہ میڈیا کےمطابق اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قیمت تسلسل سے کم ہو رہی ہے اور ایک ڈالر کی قیمت میں آج 1.50 روپے کی کمی ریکارڈ کی گئی جس کے بعد اس کی قیمت 284.50 روپے کی سطح تک گر گئی۔
https://.twitter.com/StateBank_Pak/status/1709529297000759726
تاہم پاکستان میں ڈالر کی قیمت چار ستمبر 2023 کو ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچی تھی جب انٹر بینک میں ایک ڈالر307 روپے کی حد سے اوپر بند ہوا تھا۔ دوسری جانب اوپن مارکیٹ میں اس کی قیمت 333 روپے کی سطح تک چلی گئی تھی۔ اور ملک کی ڈالر کی قیمت میں بے تحاشا اضافے کی وجہ اس کی سمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی کو قرار دیا گیا جس کے بعد وفاقی حکومت نے ڈالر کی سمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی کے خلاف بڑا کریک ڈاؤن شروع کیا اور اس کے ساتھ ایکسچینج کمپنیوں کے قواعد و ضوابط میں بھی سختی کی۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
چینی جوہری آبدوز کو حادثہ،کپتان سمیت 55 اہلکار ہلاک ،برطانوی میڈیا
بحریہ ٹاؤن سمیت 3ہاؤسنگ سوسائٹیوں میں خریدو فروخت، نگران وزیر اطلاعات خیبر پختونخوا نے عوام کو خبردار کر دیا
راکھی کی وجہ سے میری شادی نہیں ہوئی تنوشری دتہ کا دعوی
تاہم ان اقدامات کے بعد ڈالر کی قیمت میں کمی کا رجحان دیکھا گیا اور ایک مہینے میں انٹر بینک میں ایک ڈالر کی قیمت میں 22.40 روپے کی کمی ریکارڈ کی جا چکی ہے۔ اسی طرح اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت ایک مہینے میں 48 روپے کم ہو چکی ہے۔