انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر 67 پیسے مہنگا ہو کر 207 روپے 90 پیسے کا ہوگیا۔جبکہ وزیراعظم کی جانب سے صنعتوں پر سپر ٹیکس عائد کرنے کے بعد اچانک اسٹاک مارکیٹ کریش کرگئی، 100 انڈیکس میں یک دم 2063 پوائنٹس کی کمی واقع ہوئی ہے۔
باغی ٹی وی کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے صنعتوں پر سپر ٹیکس عائد کیا گیا ہے جس کے سبب سرمایہ کاروں میں بے چینی کی لہر دوڑ گئی اور انہوں نے سرمایہ نکال لیا جس کے سبب پاکستان اسٹاک مارکیٹ اچانک کریش کرگئی۔سرمایہ نکلنے سے پاکستان اسٹاک مارکیٹ کا 100 انڈیکس اچانک 2063 پوائنٹس کم ہوکر 40663 کی سطح پر آگیا جس کے سبب سریہ کاروں کے اربوں روپے ڈوب گئے۔
قبل ازیں وزیرِاعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اسلام آباد میں معاشی ٹیم کا اجلاس ہوا جس کے بعد گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بجٹ سے متعلق ہم نے اہم فیصلے کیے جن کا بنیادی مقصد عوام کو مشکل سے نکالنا ہے، معیشت دیوالیہ ہونےجارہی تھی جس سےملک اب نکل آئےگا، بجٹ میں کیے گئے اعلانات کے مطابق آئی ایم ایف شرائط منظور ہوچکیں، یقین ہے مشکل وقت سے نکل آئیں گے۔
شہباز شریف نے کہا کہ مہنگائی پر قابو پانے کیلئے جان لڑادوں گا لیکن سبز باغ نہیں دکھاؤں گا، صاحب ثروت افراد غریبوں کی مدد کریں، غریب نے قربانی دی اب ایثار کرنے کی صاحب حیثیت کی باری ہے، ہم دن رات محنت کریں گے اور ہچکولے لیتی کشتی کو پار لگائیں گے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بڑی صنعتوں پر 10 فیصد سپر ٹیکس (تخفیف غربت ٹیکس) لگارہے ہیں، ان صنعتوں میں سیمنٹ، چینی، تیل و گیس، کھاد، ایل این جی ٹرمینل، ٹیکسٹائل، بینکنگ، آٹوموبائل، سگریٹ، اسٹیل، کیمیکل، بیوریجز شامل ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز چین سے معاہدے کے اثرات کے سبب ایکسپورٹرز نے 22 کروڑ ڈالرز فروخت کردیئے اور ڈالر کی قدر ریکارڈ 4.70روپے کم ہوئی۔ اوپن مارکیٹ میں قیمت خرید 207 اور قیمت فروخت 208 روپے رہی۔