واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان نے امریکہ کی افغانستان میں بے بسی اور شکست خوردہ صورت حال پر ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے .امریکی صدر کے بیان سے امریکیوں پر افغان طالبان کے خوف کا سایہ ابھی تک منڈلا رہاہے.یہی وجہ ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہاہے کہ امریکا افغانستان سے تمام فوج نکالنا چاہتا تھا لیکن کابل میں دہشتگرد حملے کا خطرہ ہے۔ پینٹگان حکام نے ایسا نہ کرنے پر قائل کیاہے۔
واشنگٹن میں ایک انٹر ویو میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ 18سال سے فوج افغانستان میں لڑ رہی ہے اور امریکا تمام فوجیوں کو کابل سے نکالنا چاہتا تھا لیکن پینٹاگان حکام نے ایسا نہ کرنےکا مشورہ دیا۔.ٹرمپ نے کہاکہ کابل میں دہشتگرد حملے کا خطرہ ہے اور وہاں امریکی فوج کی موجودگی لازمی ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ افغانستان میں 16ہزار فوجی موجود تھے اور اب ان کی تعداد 9 ہزار رہ گئی ہے۔