ڈونلڈ ٹرمپ بھی توشہ خانہ کیس میں پھنس گئے،غیر ملکی تحائف کا ریکارڈ ظاہر کرنے میں ناکام

واشنگٹن: ڈونلڈ ٹرمپ بھی ’توشہ خانہ کیس‘ میں پھنس گئے، اپنے دورِ حکومت میں دیگر ممالک سے ملنے والے تحائف کا ریکارڈ ظاہر کرنے میں ناکام رہے ہیں۔

باغی ٹی وی: بین الاقوامی میڈیا کے مطابق امریکی قانون سازوں نے الزام عائد کیا ہے کہ جاپان کا سونے سے بنا گولف کلب اور سعودی عرب کے شاہی خاندان کی تلواریں ان تحائف میں شامل ہیں جنہیں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے عہدہ صدارت کے دوران ظاہر نہیں کیا۔

یوٹیوب نے ڈونلڈ ٹرمپ کا چینل بحال کردیا

رپورٹ میں بتایا گیا کہ یہ تحائف ٹرمپ ،ان کی بیوی میلانیا، ٹرمپ کی بیٹی ایوانکا اور ٹرمپ کے داماد کشنر کو دیے گئے ، بعد میں ان تحائف کو حکومت کے حوالے کر دیا گیا لیکن ان کو امریکی قانون کے مطابق ظاہر نہیں کیا گیا تھا ۔

جاری کردہ ایک اعلامیے میں امریکی ہاؤس کی نگران کمیٹی کے ڈیموکریٹس نے 100 سے زائد اشیاء کی فہرست جاری کی جو ٹرمپ اور ان کے اہلخانہ نے وائٹ ہاؤس میں اپنے چار سالہ دور حکومت کے دوران رپورٹ نہیں کیں۔ اشیاء کی قیمت 250,000 ڈالرز سے زائد ہے۔

فہرست میں سعودی عرب کے 16 تحائف ہیں جن کی مالیت 45,000 ڈالر سے زیادہ ہے، اس کے علاوہ ایک خنجر بھی ہے جس کی قیمت 24,000 ڈالرز ہےبھارت سے 17 تحائف ملے ہیں جن میں مہنگے کف لنکس، ایک گلدان اور 4,600 ڈالرز کا تاج محل کا ماڈل شامل ہے۔

گرفتاری کا خدشہ،ڈونلڈ ٹرمپ نے کارکنوں کو احتجاج کی کال دے دی

مذکورہ بالا فہرست میں ایل سلواڈور کے صدر کی جانب سے ٹرمپ کو دی گئی ان کی دیوہیکل پینٹنگ بھی شامل ہے جس کے بارے میں کمیٹی کے تفتیش کاروں کا خیال ہے کہ شاید اسے فلوریڈا منتقل کردیا گیا ہے جہاں ٹرمپ ساحل کے سامنے ایک محل اور تین گولف کلبوں کے مالک ہیں۔

دوسری جانب برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ پر کارکنوں کے نام ایک پوسٹ میں اپنی گرفتاری کے خلاف احتجاج کرنے کی اپیل کی ہے۔

ٹرمپ کے وکیلوں کا کہنا ہے کہ ان پر اگلے ہفتے فرد جرم عائد کی جا سکتی ہے،اگر ٹرمپ پر فرد جرم عائد ہوتی ہے تو یہ کسی سابق امریکی صدر کے خلاف پہلا مجرمانہ مقدمہ ہوگا۔

چینی صدراگلے ہفتے سرکاری دورے پر روس روانہ ہوں گے

Comments are closed.