ڈی پی او آفس ایبٹ آباد میں رمضان المبارک اور دیگر امورکے حوالے سے خصوصی میٹنگ کا انعقاد

0
68

تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز ضلعی پولیس سربراہ ایبٹ آباد کی زیر صدارت ڈی پی او آفس ایبٹ آباد میں رمضان المبارک کے دوران سکیورٹی انتظامات اور دیگر امور کے حوالے سے خصوصی میٹنگ کا انعقاد ہوا اس دوران ایڈیشنل ایس پی ایبٹ آباد ملک اعجاز ، ایس ایس پی ٹریفک طارق خان ، ایس پی انوسٹیگیشن اشتیاق خان جملہ سرکل ڈی ایس پی صاحبان اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔

میٹنگ کے دوران ضلعی پولیس سربراہ ایبٹ آباد نے جملہ افسران کو رمضان المبار ک کے حوالے سے سکیورٹی انتظامات اور خاص طور پر سحر و افطار اور نماز تراویح کے دوران سکیورٹی سخت سے سخت رکھنے کی ہدایت کی اس حوالے سے ڈی پی او ایبٹ آباد نے جملہ ڈ ی ایس پی صاحبان کو افطار اور تراویح کے دوران سکیورٹی امور اور گشت کے عمل کو مزید موئثر بنانے کی ہدایت دیں جبکہ حساس، سرکاری اور عوامی مقامات ، بازاروں ، سستا بازار ، سبزی و فروٹ منڈیوں کی سکیورٹی کے ساتھ ساتھ تھانہ جات کی سکیورٹی کا بھی خصوصی طور پر خیال رکھنے کی ہدایت کی

جبکہ افطاری اور سحری کے دوران پبلک مقامات کے علاوہ ناکہ بندی پوائنٹس اور تھانہ چوکی میں اہم مقامات پر جوان تعینات رکھنے کی ہدایت کی، اس دوران ضلعی پولیس سربراہ ایبٹ آباد نے تمام ڈی ایس پی صاحبان کو معمولی لڑائی جھگڑوں کے دوران زیادہ سے زیادہ انسدادی کاروائی کرنے کی ہدایت کی تاکہ بعد از کسی بڑے حادثے سے بچا جا سکے جبکہ تمام بازاروں میں سکیورٹی حالات کے پیش نظر نفری کی تعداد میں اضافے کی ہدایت کی گئیں

افسران سے خطاب کے دوران ضلعی پولیس سربراہ کا کہنا تھا کہ رمضان المبارک کے مقدس ماہ کے دوران یوٹیلیٹی سٹورز اور احساس پروگرام کے ڈسٹریبیوشن سنٹرز پر سکیورٹی سخت رکھی جائے اس کے ساتھ ساتھ ایس پی ٹریفک کو ہدایات دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ رمضان کے دوران عوام کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کی جائیں مختلف پوائینٹس پر عوام کی سہولت کے پیش نظر نفری کی تعداد میں اضافہ کیا جائے

تاکہ عوام کو کسی بھی قسم کی پریشانی درپیش نہ آئے اور ٹریفک کی روانی برقرار رکھا جا سکے ۔ جبکہ کورونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر سماجی فاصلے رکھنے اور ماسک کے استعال کو یقینی بنانے کی ہدایات دیں اور اس حوالے سے آگاہی مہم جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا تاکہ شہر کو کورونا وائرس کے باعث ہونے والے جانی نقصان سے بچایا جا سکے اور کورونا کیسیز میں کمی ممکن بنائی جا سکے. .

Leave a reply