لاہور:یہ کیا تماشا ہے کام بھی نہیں‌کرتے اور واویلہ بھی بہت زیادہ کرتے ہیں، ادارے ملازمین کی مرضی یا خواہش سے نہیں چلتے ، ایک قانون اورطریقہ کارہوتا ہے، ہائی کورٹ نے ہڑتالی ڈاکٹروں کے بارے میں سخت فیصلہ دے دیا ، اطلاعات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ نے ڈاکٹروں کو ہڑتال ختم کرنے کا حکم دیدیا، جسٹس جواد حسن نے ریمارکس دیئے کہ ڈیوٹی کے دوران ہڑتال کرنا جرم ہے، پنجاب حکومت ہڑتالی ڈاکٹروں کے خلاف فوجداری مقدمات درج کرے ۔

بے بی کون؟ بلاول یا سینیٹر فیصل جاوید، سینیٹ میں‌ دلیلیں اورتاویلیں، دلچسپ کارروائی

ذرائع کے مطابق پنجاب میں ان ڈاکٹروں کے رویوں کی وجہ سے جو براحال مریضوں کا ہے اس پر عدالت نے بہت ناراضگی کا اظہار کیا ہے، لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس جواد حسن نے ہڑتالی ڈاکٹروں کیخلاف درخواست پرتحریری فیصلہ جاری کردیا، تحریری فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ سرکاری ہسپتالوں میں ڈاکٹرز ہڑتال ختم کریں، آئین کے آرٹیکل 5 کے سب سیکشن 2 کے تحت ڈاکٹرز ہڑتال نہیں کر سکتے، تحفظات دور نہیں ہوتے عدالت سےرجوع کریں۔

ڈینگی کے مریضوں کی تعداد 44 ہزار،66 جانبحق ہوگئے

لاہور ہائی کورٹ کی طرف سے کیے گئے تحریر ی فیصلہ میں عدالت نے مجوزہ قانون سے قبل ڈاکٹرز کے اعتراضات سننے کیلئے کمیٹی تشکیل دینے کا حکم دیا، کمیٹی 22 اور 23 نومبر کو مشاورتی اجلاس بلائے، مشاورتی اجلاس کے بعد ایک ہفتے میں ترمیم شدہ بل عدالت میں پیش کریں، ترمیم شدہ بل میں سٹیک ہولڈر کی مشاورت شامل کی جائے۔

ڈاکٹرنمرتا چندانی کو جنسی استحصال کا نشانہ بنا کر قتل کیا گیا، پولیس سرجن

Shares: