سولہ گھنٹے کا طویل ترین ریسکیو آپریشن، ہر لمحے دل کی دھڑکنیں تیز ہو رہی تھی، پتہ نہیں کیا ہو گا؟ تا ہم چھ بچوں سمیت آٹھ افراد کو کامیابی کے ساتھ بچا لیا گیا، یہ آٹھ افراد پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخواہ کے علاقے بٹگرام کے پہاڑی علاقے میں ایک کھائی کے تقریبا 900 فٹ اوپر چیئر لفٹ، ڈولی میں پھنس گئے تھے
خیبر پختونخواہ کے کچھ علاقے ایسے ہیں جہاں ایک مقام سے دوسرے مقام پر جانے کے لئے چیئر لفٹ کا ہی سہارا لیا جاتا ہے، بٹگرام میں بھی اسی طرح کی کہانی ہے،چیئر لفٹ میں پھنسنے والے بچے روزانہ ہی سکول جانے کے لئے اسی چیئر لفٹ پر سفر کرتے تھے،کیونکہ انکے پاس کوئی متبادل راستہ نہیں تھا، انفراسٹرکچر کی کمی ہے، یہ صورتحال دو اہم کوتاہیوں کو سامنے لاتی ہے، دودراز علاقوں میں تعلیمی اداروں کی عدم موجودگی کی وجہ سے طلبا کو یہ سفر کرنا پڑتا ہے اور اس سفر کے لئے انہیں چیئر لفٹ کا ہی سہارا لینا پڑتا ہے اگر وہ پیدل جانے کا سوچیں تو انہیں دو گھنٹے لگیں ،یہی چیئر لفٹ وہی دو گھنٹوں کو پیدل سفر چار منٹ میں طے کروا دیتی ہے
بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق، محبت شاہ نامی ایک مقامی رہائشی نے محدود سفری آپشنز پر زور دیا۔ ڈولی پر سواری کی لاگت 10 روپے فی مسافر یک طرفہ ہے، جبکہ اسی مقام پرپہنچنے کے لیے ٹیکسی کا کرایہ تقریبا 2000 ہو جاتا ہے،ڈولی سسٹم کے لیے پہل مقامی باشندوں نے کی، جنہوں نے شہر کے معاملات کی نگرانی کرنے والے متعلقہ حکام سے اجازت طلب کی۔ ڈولی جانگری اور بٹنگی گاؤں کے درمیان سفر کی سہولت فراہم کرتی ہے، جہاں اسکول واقع ہے۔ ڈولی یا چیئر لفٹ،پک اپ ٹرک اور موٹر سائیکلوں کے اجزا سے بنائی گئی ہے،
مقامی شہریوں کو چیئر لفٹ ، ڈولی کی اجازت سے سوال پیدا ہوتا ہے کہ حکومت اپنے شہریوں کو یکساں ضروری خدمات فراہم کرنے میں ناکام ہے وہیں، ایسی سہولیات کی دیکھ بھال کی ذمہ داری کس پر بنتی ہے؟ اگر کوئی ذمہ دار ادارہ ہوتا تو ڈولی کے کمزور پوائنٹس کی نشاندہی ہوتی اور اس واقعہ کو رونما ہونے سے روکا جا سکتا تھا
خیبر پختونخواہ کی صوبائی حکومت اس واقعہ کی جوابدہ ہے، کے پی کے کئی علاقوں میں تعلیمی اداروں کا نہ ہونا یہ بھی وضاحت طلب ہے، تحریک انصاف کی گزشتہ برسوں کے پی میں حکومت رہی، کے پی کے اکثر علاقوں میں نقل و حمل کے لیے چیئر لفٹ کا استعمال کیا جاتا ہے اور شہریوں نے اپنی مدد آپ کے تحت یہ ڈولی لگائی ہوتی ہیں،ان علاقوں میں نقل و حمل کے لئے متبادل سرمایہ کاری کی کمی خدشات کو جنم دیتی ہے،باقاعدہ دیکھ بھال اور مرمت ، اس کا بھی خیال رکھنا چاہئے،کیا خیبر پختونخواہ کے سابق وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کو ان مسائل کو حل کرنے کے لیے آگے بڑھنا چاہیے؟
بشریٰ بی بی، بزدار، حریم شاہ گینگ بے نقاب،مبشر لقمان کو کیسے پھنسایا؟ تہلکہ خیز انکشاف
لوٹوں کے سبب مجھے "استحکام پاکستان پارٹی” سے کوئی اُمید نہیں. مبشر لقمان
لوگ لندن اور امریکہ سے پرتگال کیوں بھاگ رہے ہیں،مبشر لقمان کی پرتگال سے خصوصی ویڈیو
صوبہ بھر کی چئیر لفٹس کے معائنہ کی ہدایت
آرمی ریسکیو ہیلی کاپٹر کے لفٹ کے قریب پہنچتے ہی ڈولی نے ہلنا شروع کر دیا