ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) نے کراچی میڈیسن مارکیٹ میں چھاپہ مار کر بخار کی ڈھائی لاکھ سے زائد گولیاں برآمد کر لیں۔
باغی ٹی وی : تفصیلات کے مطابق ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کا بخار ادویات کی ذخیرہ اندوزی کے خلاف ملک بھر میں کریک ڈاون جاری ہے اور ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی حکام نے بخار کی دوا ذخیرہ کرنے والے ڈرگ ڈیلر کے خلاف کارروائی کا آغاز کردیا ہے۔
عمران خان کے قافلے کی گاڑی میں آگ لگنے کے واقع کی تحقیقات شروع
ڈریپ نے کراچی کی میڈیسن مارکیٹ میں چھاپہ مار کارروائی کی کے دوران ذخیرہ کی گئی بخار کی دوا کی 2 لاکھ سے زائد گولیاں تحویل میں لے لیں، ذخیرہ اندوزی کے باعث بازار سے دوا کی مصنوعی قلت پیدا ہوگئی تھی۔
کراچی ڈریپ کی ٹیم نے جے ار لیب پلاث نمبر ایف 516 پر چھاپا مارا، جس کے دوران نیوٹرا سیوٹیکل پروڈکٹس کی ناقص ماحول میں تیار کی گئی دوا قبضے میں لی گئی۔
ترجمان وزارت صحت کے مطابق ذخیرہ اندوزی سے مارکیٹ میں بخار کی گولیوں کی مصنوعی قلت پیدا کی گئی تھی، سندھ کے ڈرگ انسپکٹرز نے لاہور سے آنے والی جعلی ادویات کی کھیپ پکڑ لی ادویات میں جان بچانے والے اینٹی بائیوٹک دوا بھی شامل ہے۔
کراچی میں خاتون کے ہاں ایک ساتھ 6 بچوں کی پیدائش
پروڈکٹس بغیر فارم سیون اور ٹیکنیکل افراد کی غیر موجودگی تیار کی جارہی تھی۔ چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈریپ نے کہا کہ ایک دوا پرومول جو کہ پیرا سیٹامول کے مشابہ ہے بنا رہے تھے، خدشہ ہے پیرا سیٹامول کی قلت کا فائدہ اٹھا کر جعلی پیرا سیٹا مول بنائی جارہی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ اس دوا کے نمونے لیکر لیبارٹری بجھوا دیئے ہیں،مزید براں ان میں ملوث افراد کیخلاف گھیرا تنگ کیا جارہا ہے ،ملوث افراد کے خلاف ڈریپ ایکٹ کے تحت کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔
وفاقی وزیر صحت ڈاکٹر عبدالقادر پٹیل نے کہا کہ جو مافیا ان گھناؤنے کاروبار میں ملوث ہے ان کے خلاف کاروائی کی جائے گی،عوام کی زندگیوں سے کھیلنے کی ہرگز اجازت نہیں دی جا سکتی ہے،پورے ملک میں نیشنل۔ٹاسک فورس کاروائیاں کر رہی ہے، عوام کو معیاری ادویات کی فراہمی کیلئے موثر اقدامات کو یقینی بنارہے ہیں۔
یاد رہے کہ چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ قیصر رشید خان نے ڈریپ حکام کو 3 ہفتوں تک مارکیٹ میں بخار میں استعمال ہونے والی ادویات کی فراہمی یقینی بنانے کا حکم دیا ہے۔