اوکاڑہ : خاتون وکیل کے اغوا کا ڈراپ سین ،وزیراعلیٰ اوروزیراعظم نے بھی نوٹس لے لیا،بارکونسل نے بھی مجرم ٹھہرا دیا،اطلاعات کے مطابق دیپالپورکی خاتون وکیل کےاغوا کے ڈرامے کا ڈراپ سین ہوتے ہی اس خاتون کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے
ذرائع کے مطابق اس حوالے سے پنجاب بار کونسل کی جانب سے بنائی گئی 6 رکنی تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ سامنے آگئی۔بارکونسل کی اس تحقیقاتی کمیٹی کی جانب سے رپورٹ میں وکیل خاتون کے مقدمے کو جھوٹا اور بے بنیاد قرار دیدیا۔
تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ میں بتایاگیا ہے کہ اغواء کے مقدمہ میں لگائے گئے تمام الزامات جھوٹے ہیں۔مقدمہ اپنے مخالفین کو پھنسانے کیلئے درج کروایا گیا۔
تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خاتون وکیل نے قبل ازیں بھی اس نوعیت کے مقدمات دیگران کیخلاف درج کروا رکھے ہیں۔ تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ پنجاب بار کونسل کو بھجوا دی گئی
ذرائع کے مطابق اس واقعہ کا وزیراعلیٰپنجاب سردار عثمان بزدار اوروزیراعظم پاکستان نے بھی نوٹس لے رکھا ہے اوراس واقعہ میںملوث سارے کرداروں کے کرداروں کوسامنے لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اس خاتون وکیل کے خلاف کارروائی کا بھی حکم دیا گیا ہے
یاد رہےکہ خاتون وکیل کے اغوا میں شریک تمام ملزمان کا کردارسامنے آگیا ہے جس کے مطابق
خاتون وکیل کا فرنٹ مین گوچی جتالہ موٹرسائیکل پربیٹھا کر کچہری لے کر گی، فوٹیج میں خاتون وکیل کو موٹرسائیکل پرجاتے ہوئے دیکھاجاسکتا ہے۔
محمود خاتون وکیل کو بونگہ حیات سے گگو منڈی چھوڑ کر آیا، احمداور عابد کے گھرخاتون وکیل 15سے22 اگست تک رہیں جب کہ خادم نامی ٹیکسی ڈرائیور اپنی گاڑی پر میلسی چھوڑ کر آیا۔
محمداشرف نامی شخص کی سم استعمال کی گئی، پہلےشہزادکی سم استعمال کی جاتی رہی جومحمودعرف ببی استعمال کرتا رہا، اوکاڑہ یہ تمام افراد خاتون وکیل کے فرنٹ مین ہیں۔
ایڈوکیٹ نسرین ارشاد نے اغوا کے مقدمے میں 4 افراد کو نامزد کیا تھا، ملزمان میں سابق شوہر اکمل، نذد فرید، حق نواز اور اویس شامل ہیں۔
پولیس ریکارڈ کے مطابق خاتون وکیل 7 مقدمات میں مدعیہ، 2 میں ملزم اور 6 میں بطور گواہ ہے، پولیس ریکارڈ کے مطابق خاتون وکیل کی رنجش بھی چل رہی ہے۔