پاکپتن سے ملنے والی کراچی کی رہائشی دعا زہرہ کا نکاح نامہ سامنے آنے پر بختاور بھٹو زرداری نے رد عمل دیتے ہوئے لڑکے پر اغوا کا مقدمہ دائر کرنے کا مطالبہ کیا ہے-

باغی ٹی وی : سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بختاور بھٹو نے دعا زہرہ کا نکاح نامہ شیئر کرتے ہوئے جاری کردہ بیان میں کہا کہ یہ نکاح قانونی نہیں ہے کیونکہ دعا صرف 14 برس کی ہے لہٰذا ظاہر ہے کہ بچی کو نکاح پر مجبور کیا گیا۔


انہوں نے مطالبہ کیا کہ لڑکے پر اغوا کا مقدمہ دائر کرنا چاہیے اور کم عُمری کی شادی کے نکاح نامے پر دستخط کرنے والے نکاح خواں کو گرفتار کیا جانا چاہیے۔

واضح رہے کہ پولیس نے دعا زہرہ کو پاکپتن سے اپنی تحویل میں لے لیا ہے ، اس حوالے سے دعا کا ایک ویڈیو بیان بھی سامنے آیا ہے ویڈیو بیان میں دعا زہرہ نے کہا کہ میں اپنی مرضی سے اپنے گھر سے آئی ہوں، میرے گھر والے زبردستی میری شادی کسی اور سے کرانا چاہ رہے تھے، وہ مجھے مارتے تھے، جس پر میں راضی نہیں ہوئی، اپنی مرضی سے آئی ہوں کسی نے اغوا نہیں کیا جب کہ گھر سے کوئی قیمتی سامان نہیں لائی، گھر والے میری عمر غلط بتارہے ہیں، میری عمر 18 سال ہے، اپنی مرضی سے ظہیر احمد سے کورٹ میرج کی ہے، کوئی زبردستی نہیں ہوئی لہٰذا مجھے تنگ نہ کیاجائے، اپنے گھر میں شوہر کے ساتھ بہت خوش ہوں-


مذکورہ ویڈیو پیغام کے بعد دعا زہرہ کی شوہر کے ہمراہ دو مختلف ویڈیوز بھی سامنے آئی ہیں ایک ویڈیو میں دعا کو شوہر کے ہمراہ گاڑی میں جب کہ دوسری ویڈیو میں کمرے میں بیٹھے دیکھا جاسکتا ہے ویڈیو ز میں دعا کا کہنا ہے کہ میں نے اپنی مرضی سے ظہیر احمد سے شادی کی ہے میں ظہیر احمد کے ساتھ رہنا چاہتی ہوں اور گھر واپس نہیں جانا چاہتی ۔

دوسری جانب دعا زہرہ کے شوہر ظہیر احمد کا بھی ایک بیان سامنے آیا ہے جس میں اس کاکہنا ہےکہ وہ لاہور کا رہائشی ہے،ایف ایس سی کیا ہےاور یونیورسٹی میں داخلے کےلیے اپلائی کیا ہے دعا سے اس کا رابطہ پب جی گیم کے ذریعے ہوا اور ان کا گزشتہ 3 سال سےرابطہ تھا دعا زہرہ کراچی سے خود آئی ہے، دعا نے میرے گھر کے باہر آکر مجھے میسج کیا، وہ رینٹ کی گاڑی پر آئی تھی۔

ظہیر احمد کاکہنا تھا کہ میرے گھر والے شادی پر آمادہ تھے، میرے گھر والے بھی چاہتے تھے کہ دعاکے گھر والے رضامند ہوں لیکن دعا کے گھر والوں نے شادی کیلئےمثبت جواب نہیں دیا ، اسی وجہ سے یہ خود اپنا گھر چھوڑ کر آ گئی –

Shares: