متحدہ عرب امارات میں دنیا کے سب سے خوبصورت اور جدید ’میوزیم آف دی فیوچر‘ کا افتتاح کر دیا گیا ہے۔
باغی ٹی وی : خلیج ٹائمز کے مطابق میوزیم کے افتتاح کیلئے شاندار تقریب منعقد کی گئی، شیخ محمد بن راشد آل مکتوم، متحدہ عرب امارات کے نائب صدر اور وزیر اعظم اور دبئی کے حکمران، دبئی کے ولی عہد شیخ ہمدان بن محمد بن راشد آل مکتوم، اور شیخ مکتوم بن محمد بن راشد آل مکتوم، نائب صدر کے ساتھ۔ دبئی کے حکمران، نائب وزیر اعظم اور وزیر خزانہ نے ایک عظیم الشان تقریب کے دوران اس شاندار تاریخی نشان کا افتتاح کیا جس میں میوزیم کے بیرونی حصے کو آرٹ کے کام میں تبدیل ہوتے دیکھا گیا۔
أطلقنا اليوم بحمدالله معلماً علمياً ومعرفياً عالمياً … متحف المستقبل .. الأجمل في العالم في المعني والمبنى .. أداة لاستشراف مستقبلنا .. وحاضنة لأفكار شبابنا .. ومؤسسة لترسيخ معارفنا .. صرح سيتعدى أثره الإمارات والمنطقة بإذن الله لسنوات عديدة قادمة pic.twitter.com/X4Z0wuHaAK
— HH Sheikh Mohammed (@HHShkMohd) February 22, 2022
مستقبل کے عجائب گھر کو زمین پر سب سے خوبصورت عمارت” کا درجہ دیا گیا ہے، اور اس تاریخی میوزیم نے آج 23 فروری سے باضابطہ طور پر دنیا کے لیے اپنے دروازے کھول دیے ہیں، جس کا عزم امید کے پیغام کے ساتھ اور بنی نوع انسان کے لیے ایک بہتر مستقبل کی تشکیل میں ایک مرکز کے طور پر کام کرنا ہے۔
دبئی مستقبل کا انتظار نہیں کررہا ہے بلکہ اس کا تصور کر کے اسے ڈیزائن کر رہا ہے، اور اسے تخلیق کر کے اس پر عمل بھی کر رہا ہے۔
فیوچر میوزیم 30 ہزار مربع میٹر پر محیط ہے اور اس کی اونچائی 77 میٹر ہے میوزیم کے بیرونی حصے میں 14 ہزار میٹر عربی خطاطی کی گئی ہے یہ کام روبوٹ سے تیار کردہ ایک ہزار 24 ٹکڑوں پر مشتمل ہے۔
میوزیم کو4 ہزار میگاواٹ شمسی توانائی سے چلایا جائے گا جسے دبئی الیکٹرک اینڈ واٹر اتھارٹی کے تعاون سے بنایا گیا ہے۔ فیوچر میوزیم صحت، تعلیم، توانائی، ٹرانسپورٹ اور سمارٹ سٹیز سمیت متعدد شعبوں میں تخلیقی لیباریٹریوں پر مشتمل ہے۔
میوزیم پرعربی زبان میں شیخ محمد بن راشد آل مکتوم کے اقوال درج ہیں، ہم سیکڑوں برس زندہ نہیں رہ سکتے البتہ سینکڑوں برس زندہ رہنے والی تخلیق دے سکتے ہیں بھی انہیں اقوال کا حصہ ہے۔
نیشنل جیوگرافک نے دبئی کے’ میوزیم آف دی فیوچر‘ کو دنیا کے 14 خوب صورت ترین عجائب گھروں میں بھی شامل کیا تھا۔