دنیا بھر میں کرونا کی ہلاکت خیزیاں جاری ہلاکتوں کی تعداد سوا لاکھ سے تجاوز کر گئی
باغی ٹی وی : کرونا کے کاری وار دنیا پر جاری ہیں. ، عالمی وبا کورونا ائرس کے سبب دنیا بھر میں مرنے والوں کی مجموعی تعداد ایک لاکھ چونتیس ہزار سے زائد ہوگئی ہے جب کہ بیس لاکھ بیاسی ہزار سے زیادہ افراد متاثر ہیں۔
امریکہ میں گزشتہ24 گھنٹوں کے دوران کورونا سے مزید چوبیس سو بیاسی افراد جان کی بازی ہار گئے ہیں اور مجموعی طور پر اٹھائیس ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ امریکہ میں کورونا کے چھ لاکھ چالیس ہزار سے زائد مریض ہیں۔
امریکی شہر نیویارک میں دو لاکھ سے زائد کورونا کیسز رپورٹ ہوئے ہیں اور گیارہ ہزار سے زائد افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔اسپین میں کورونا کے باعث مزید چار سو ترپن افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ مہلک وائرس سے مرنے والوں کی تعداد ساڑھے اٹھارہ ہزار سے بڑھ گئی ہے اور ایک لاکھ ستتر ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے۔
اٹلی میں کورونا مزید پانچ سو اٹھہتر جانیں نگل گیا اور ساڑھے اکیس ہزار سے زائد اموات ہوچکی ہیں۔ فرانس میں ایک ہی دن میں چودہ سو سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ فرانس میں مجموعی ہلاکتیں سترہ ہزار سے زائد ہیں۔ جرمنی میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے سبب ستانوے افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔
برطانیہ میں کورونا سے مزید سات سو اکسٹھ افراد چل بسے اور اموات کی تعداد تیرہ ہزار کے قریب ہو گئی ہے۔برطانیہ میں ایک لاکھ کے قریب کیسز ہیں۔ بیلجیم میں چوالیس سو اور نیدر لیںڈز میں اکتیس سو سے زائد افراد کورونا وائرس کے سبب ہلاک ہوچکے ہیں۔
بھارتی حکومت نے 14 اپریل کو لاک ڈاؤن کی مدت میں مزید 3 ہفتوں کی توسیع کرتے ہوئے اسے تین مئی تک بڑھا دیا تھا تاہم اب حکومت نے اپنے فیصلے پر نظرثانی کرتے ہوئے متعدد کاروبار کھولنے کی اجازت دے دی۔
14 اپریل کو وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے خطاب میں لاک ڈاؤن کو تین مئی تک برقرا رکھنے کا اعلان کیا، تاہم انہوں نے عندیہ دیا تھا کہ لاک ڈاؤن کے نئے مرحلے میں کچھ نرمیاں کی جا سکتی ہیں اور 15 اپریل کو حکومت نے لاک ڈاؤن میں نرمی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔
مرکزی حکومت کی جانب سے ریاستوں حکومتوں کو بھجوائے گئے نوٹیفکیشن میں واضح کیا گیا ہے کہ 20 اپریل سے لاک ڈاؤن میں نرمی کرتے ہوئے متعدد کاروبار کو کھولنے کی اجازت ہوگی۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز بھارت میں کورونا وائرس کے مجموعی کیسز کی تعداد 11 ہزار 555 ہوچکی ہے جہاں 396 افراد ہلاک بھی ہوچکے ہیں۔