عالمی ادارہ صحت نے انکشاف کیا ہے کہ دنیا بھر میں 13 سے 15 سال کے 3کروڑ 70 لاکھ بچے تمباکو استعمال کررہے ہیں
عالمی ادارہ صحت نے تمباکو کے استعمال پر رپورٹ جاری کی ہے ،عالمی ادارہ صحت کی رپورٹ کے مطابق تمباکو انڈسٹری بچوں کو نکوٹین کا عادی بنا رہی ہے، اسلئے تمباکو انڈسٹری اب پھلوں کے فلیور کا استعمال کر رہی ہے،عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل کے مطابق تمباکو انڈسٹری تعلیمی اداروں میں جا کر بچوں کو نکوٹین کا عادی بنارہی ہے، بچوں کو تمباکو اور نکوٹین کا عادی بناناسنگین ترین جرم ہے، ای سگریٹس 16 ہزار فلیورز میں بیچےجارہے ہیں، ضرورت اس امر کی ہے کہ بچوں کو تمباکو کا عادی بنانے سے روکنے کیلئے سخت ترین قوانین بنائے جائیں اور خوشنما ذائقوں والے الیکٹرانک سگریٹس پرپابندی لگائی جائے، تمباکو انڈسٹری کی دھوکا دہی کی مہمات سے متعلق بچوں کو آگاہی دی جائے
پاکستان میں سگریٹ انڈسٹری نے تباہی مچا دی، قومی خزانے کو اربوں کا نقصان
انسداد تمباکو نوشی مہم کے سلسلے میں چوتھے سالانہ پوسٹ کارڈ مقابلوں کا آغاز
تمباکو پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی شرح میں 30 فیصد اضافہ کیا جائے، ملک عمران
حکومت بچوں کو سگریٹ نوشی سے بچانے کیلئے ٹھوس اقدامات کرے، شارق خان
تمباکو جیسی مصنوعات صحت کی خرابی اور پیداواری نقصان کا سبب بنتی ہیں
تمباکو سے پاک پاکستان، آئیے،سگریٹ نوشی ترک کریں
تمباکو نشہ نہیں موت کی گولی، بس میں ہوتا تو پابندی لگا دیتا، مرتضیٰ سولنگی
ماہرین صحت اور سماجی کارکنوں کا ماڈرن تمباکو مصنوعات پر پابندی کا مطالبہ