لندن: جمیکا ویسٹ انڈیزسے تعلق رکھنے والے عالمی شہرت یافتہ مائیکل ہولڈنگ نے انگلینڈ کرکٹ بورڈ (ای سی بی) کو گھمنڈی قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ اگر پاکستان کی جگہ بھارت ہوتا تو انگلینڈ کبھی بھی ایسا نہ کرتا۔
باغی ٹی وی : برطانوی خبر رساں ادارے "بی بی سی ” کے مطابق مائیکل ہولڈنگ نے کرکٹ رائٹرز کلب پیٹر اسمتھ ایوارڈ کی وصولی کے بعد کہا کہ کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ انگلینڈ نے جیسا پاکستان کے ساتھ ایسا بھارت کے ساتھ اس لیے نہیں کرتا کہ وہ مضبوط اور امیر بورڈ ہے۔
ویسٹ انڈیز کے اسٹار باؤلر نے کہا کہ انگلینڈ کو صرف چار دن پاکستان میں گزارنا تھے لیکن کھلاڑیوں کی ذہنی صحت کا بہانہ بنا کر دورے کو منسوخ کیا گیا۔
اگلے سال تین ٹیسٹ اور پانچ ون ڈے کھیلنے پاکستان آئیں گے چئیرمین انگلش کرکٹ بورڈ
تاریخ کا حوالہ دیتے ہوئے اپنی تیز رفتار باؤلنگ سے بلے بازوں کے لیے دہشت کی علامت سمجھے جانے والے مائیکل ہولڈنگ نے کہا کہ پاکستان نے مشکل وقت میں انگلینڈ کا دورہ کیا تھا اور ای سی بی کو بچانے کے لیے کرکٹ کھیلی تھی وقت تھا کہ ای سی بی پاکستان کے اس احسان کا قرض اتارتا لیکن اس نے ایسا نہیں کیا۔
مائیکل ہولڈنگ نے کہا کہ انگلش کرکٹ بورڈ نے ایک بیان دیا اوراس بیان کے پیچھے چھپ گیا کوئی بھی اس لیے سامنے آکر بات نہیں کررہا ہے کہ انہیں خوب معلوم ہے کہ غلط کیا ہے۔
بھارتی چالوں سے دور رہتے ہوئے اپنے فیصلے خود کرنے چاہیئے، آفریدی کا دیگر ممالک کو…
انہوں نے واضح طور پر کہا کہ ای سی بی کا بیان میری سمجھ سے بھی باہر ہے اور اس میں کوئی وزن بھی نہیں ہے، سب بیکار کی باتیں ہیں۔
مائیکل ہولڈنگ کا کہنا تھا کہ ای سی بی کا رویہ اس مغربی گھمنڈ کی نشانی ہے کہ میں وہ کروں گا جو میری مرضی ہو گی اور دوسرے کیا سوچتے ہیں اس سے میرا کوئی تعلق نہیں ہے اور نہ ہی مجھے اس کی پرواہ ہے۔