ترجمان الیکشن کمیشن نے کہا کہ ادارے کے فیصلوں سے متعلق کیے جانے والے پراپیگنڈے کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے
ترجمان الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ہمیشہ کی طرح چند اشخاص کی طرف سے گمراہ کن اور جھوٹا پراپیگنڈا کیا جا رہا ہے۔ کہا جارہا ہے کہ الیکشن کمیشن نے ممنوعہ فنڈنگ میں عجلت میں دو فیصلے دیے۔
ترجمان کے مطابق 8 سال بعد آنے والے فیصلے میں عجلت ڈھونڈنے والوں پر حیرانی ہے۔ اس پراپیگنڈے کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔ کمیشن نے ایک ہی فیصلہ دیا ہے جو صفحہ بہ صفحہ دستخط شدہ ہے اور آفیشل ویب سائٹ پر جاری کیا گیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز الیکشن کمیشن نے فارن فنڈنگ کیس میں جھوٹا بیان حلفی جمع کرانے پر تحریک انصاف کو شوکاز نوٹس بھیجا تھا جس کے بعد تحریک انصاف کی جانب سے الیکشن کمیشن پر تنقید کی جارہی ہے، یاد رہے کہ اس فیصلے سے قبل چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کئی بار الیکشن کمشنر سکندر سلطان کو تنقید کا نشانہ بنا چکے ہیں.
الیکشن کمیشن ایکٹ سنہ 2017 کے سیکشن 204 کے سب سیکشن 3 کے تحت کسی بھی سیاسی جماعت کو بلواسطہ یا بلاواسطہ حاصل ہونے والے فنڈز جو کسی غیر ملکی حکومت، ملٹی نیشنل یا پرائیویٹ کمپنی یا فرد سے حاصل کیے گئے ہوں وہ ممنوعہ فنڈز کے زمرے میں آتے ہیں۔