مخصوص نشستیں،الیکشن کمیشن میں اہم اجلاس،قانونی ٹیم نے رائے دے دی

sikandar

مخصوص نشستوں بارے بالآخر الیکشن کمیشن نے کئی اجلاس کے بعد فیصلہ کر لیا

الیکشن کمیشن میں چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی زیر صدارت سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد مخصوص نشستوں بارے اجلاس ہوا، باخبر ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن میں دوران اجلاس قانونی ٹیم نے مخصوص نشستوں پر معطل ارکان کی بحالی کی تجویز دے دی، قانونی ٹیم نے الیکشن ایکٹ پر عمل کرنے کی تجویز دی،اجلاس کے دوران قانونی ٹیم نے تجویز دی کہ پارلیمنٹ کے منظور کردہ قوانین پر عملدرآمد ہر ادارے پر لازم ہے، الیکشن ایکٹ میں ترمیم منظوری کے بعد سپریم کورٹ کا حکم غیر موثر ہو جاتا ہے

قبل ازیں ذرائع کا کہنا ہے کہ سیکرٹری قومی اسمبلی طاہر حسین الیکشن کمیشن پہنچے، سیکرٹری قومی اسمبلی طاہر حسین نے سیکرٹری الیکشن کمیشن عمر حمید سے ملاقات کی،ملاقات میں مخصوص نشستوں سے متعلق معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

مخصوص نشستیں،سپریم کورٹ کی مزید وضاحت کے بعد الیکشن کمیشن مخمصے کا شکار
الیکشن کمیشن اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی،سپریم کورٹ کی مزید وضاحت کے بعد الیکشن کمیشن مخمصے کا شکار ہو گیا ، باخبرذرائع کے مطابق سپریم کورٹ کے وضاحتی فیصلے نے الیکشن کمیشن کو معطل اراکین کو بحال کرنے سے روک دیا،الیکشن کمیشن اجلاس میں کوئی فیصلہ نہیں دے سکا،الیکشن کمیشن کا اجلاس ایک گھنٹہ تیس منٹس تک جاری رہا،قانونی ٹیم نے الیکشن کمیشن حکام کو قانونی نکات متعلق بریف کیا،الیکشن کمیشن نےمشاورت جاری رکھنے کا فیصلہ کیا،الیکشن کمیشن کا دوبارہ اجلاس کل پھر بلانے کا امکان ہے

مخصوص نشستیں،سپیکر کے خط کے بعد الیکشن کمیشن نے کی رائے طلب

واضح رہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے پارلیمانی رہنماؤں کی درخواست پر الیکشن کمیشن کو دوسرا خط لکھا تھا،اسپیکر قومی اسمبلی 19 ستمبر 2024 کو الیکشن کمیشن کو اس حوالے سے ایک خط پہلے ہی ارسال کر چکے ہیں،خط میں یاد دہانی کرائی گئی ہے کہ الیکشن ترمیمی بل2024 پاس ہو چکا ہے اب الیکشن کمیشن جلد سے جلد خواتین اور غیر مسلم اراکین کی نشستوں کے حوالے سے فیصلہ کرے،سیٹوں کے جلد فیصلے سے اس حوالے سے ابہام ختم ہو جائے گا اور پارلیمان مکمل فعال ہو کر عوامی فلاح و بہبود کے لیّے بہتر طور پر اقدامات کر سکے گی،علاوہ ازیں اسپیکر پنجاب اسمبلی کی جانب سے ای سی پی کو دوسرا خط لکھا گیا، جس میں انہوں نے زور دیا کہ اس اہم قانون کی عمل درآمد میں مزید تاخیر جمہوریت اور عوامی خواہشات کے منافی ہے۔ملک احمد خان نے اپنے خط میں پارلیمانی بالادستی کو جمہوریت کا بنیادی اصول قرار دیتے ہوئے کہا کہ انتخابات ترمیمی ایکٹ 2024 پر فوری عملدرآمد نہ ہونا عوام کی مرضی اور جمہوری نظام کے اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے الیکشن کمیشن پر زور دیا کہ وہ پارلیمنٹ کی قانون سازی کا احترام کرے اور اس پر عملدرآمد کو یقینی بنائے۔

مخصوص نشستوں کا فیصلہ،سلمان اکرم راجا نے ججز کی سہولتکاری بے نقاب کر دی

الیکشن کمیشن جلد از جلد مخصوص نشستوں کا اعلان کرے،بیرسٹر گوہر

سپریم کورٹ، مخصوص نشستوں کے کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری

اکثریتی ججز کی وضاحت، چیف جسٹس کا بڑا فیصلہ،جواب مانگ لیا

آئینی ترامیم، اسپیکر قومی اسمبلی کی حکومت و اپوزیشن کو مصالحت کی پیشکش

سپریم کورٹ فیصلے پر عمل کیا جائے،اسپیکر کے پی اسمبلی کا خط

قومی اسمبلی،تحریک انصاف کا ایک بھی رکن نہیں،پارٹی پوزیشن جاری

مخصوص نشستیں الاٹ کی جائیں،اسپیکر سندھ اسمبلی کا الیکشن کمیشن کوخط

سپریم کورٹ،مخصوص نشتوں پر 8 ججز کی وضاحت ، ڈپٹی رجسٹرار نے سوال اٹھا دیا

وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ کا سپریم کورٹ کے فیصلے پر ردعمل: مخصوص نشستوں کے حوالے سے قانونی اور آئینی سوالات اٹھائے

مخصوص سیٹوں بارے پارلیمان کی قانون سازی،عوام حمایت میں کھڑی ہو گئی

مخصوص نشستوں کے سپریم کورٹ فیصلے پر پیپلز پارٹی نے کی نظرثانی اپیل دائر

مخصوص نشستوں پر سپریم کورٹ کا فیصلہ،ملک ایک اور آئینی بحران سے دوچار

حکومت کو کوئی خطرہ نہیں،معاملہ تشریح سے آگے نکل گیا،وفاقی وزیر قانون

سپریم کورٹ کا فیصلہ، سیاسی جماعتوں کا ردعمل،پی ٹی آئی خوش،حکومتی اتحاد پریشان

Comments are closed.