پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کے فیصلے نے میرے موقف کی تصدیق کردی۔ایک بیان میں مولانا فضل الرحمان نے پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس میں الیکشن کمیشن کے فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کے فیصلے نے 2010ء سے میرے موقف پر مہر تصدیق ثبت کردی ہے۔
فارن فنڈنگ کیس: کیا آرٹیکل 62 کے تحت عمران خان نااہل بھی ہوسکتے ہیں؟
پی ڈی ایم سربراہ نے مزید کہا کہ عمران خان اور اس کی پارٹی غیر ملکی طاقتوں کے ایجنڈے پر ہے، ان ہی کے فنڈز پر یہ پاکستان کے مفادات کے خلاف کام کررہے ہیں۔ اُن کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے آج اپنے فیصلے کے ذریعے اس کو عالمی چور، منی لانڈرر، جھوٹا اور بددیانت ثابت کر دیا ہے۔ مولانا فضل الرحمان نے یہ بھی کہا کہ حکومت کو فوری عمران خان کی تاحیات نا اہلی اور پی ٹی آئی پر پابندی کی کارروائی شروع کرنی چاہیے۔
الیکشن کمیشن نے فیصلہ سنا دیا،تحریک انصاف "مجرم” قرار،شوکاز نوٹس جاری
علاوہ ازیں مسلم لیگ (ن) کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس کے فیصلے نے بیرونی سازش کا پول کھول دیا۔ الیکشن کمیشن کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے حمزہ شہباز نے کہا کہ 8 سالہ طویل انتظار کے بعد ممنوعہ فنڈنگ کے فیصلے سے بیرونی سازش کا پول کھل گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ اُس بیرونی ساز ش کی محض 2013ء تک کی تفصیلات ہیں، پوچھنا تھا کہ عمران نیازی نے اس کے بعد ملک سے کھلواڑ کرنے کے لئے کن ممالک سے پیسے پکڑے؟ن لیگی رہنما نے مزید کہا کہ عمران نیازی نے امریکا، بھارت اور دیگر ملکوں کے شہریوں اور کمپنیوں سے پیسے لےکر فتنہ اور فساد برپا کیا، بیرونی فنڈنگ سے معصوم ذہنوں میں زہر گھولا گیا۔
اُن کا کہنا تھا کہ عدالتی صادق و امین کو باقاعدہ ثبوتوں نے جھوٹا اور منی لانڈرر ڈیکلیئر کر دیا، عمران خان نے اس فنڈنگ سے پاکستان کی جڑیں کھوکھلی کیں۔حمزہ شہباز نے یہ بھی کہا کہ عمران خان نے سی پیک کے کام کو ٹھپ کرکے ملکی معیشت اور ترقی کی کمر توڑ دی۔