معروف فنکار افتخار ٹھاکر نے اپنے حالیہ انٹرویو میں کہا ہے کہ میں دنیا میں 42 ملک گھوما ہوں اور میں اٹھاراں سے بیس ان میں سے ایسے ممالک بتا سکتا ہوں جو اب ترقی یافتہ ہیں لیکن وہ انہی حالات سے گزرے جن سے ہم اب گزر رہے ہیں، لہذا ان حالاتوں سے نکلا جا سکتا ہے سب سے پہلے تو الیکشن کروائے جانے چاہیں ، عوام جس کو پسند کرتی ہے اس کی حکومت آجائے. ہر ملک کی مالک اس کی نئی نسل ہی ہوتی ہے ہمیشہ اور اس ملک کی بھی مالک نئی نسل ہے، وہ جس کو چاہتی ہے ووٹ دے ہم بھی ووٹ دیں ، اور حکومت بنے ، لیکن الیکشن فئیر ہونے
چاہیں. اس ملک کو ایک مستحکم گورنمنٹ چاہیے غریب طبقہ بہت پس رہا ہے وہ برے حالاتوں میں ہے. افتخار ٹھاکر نے کہا کہ جب رات بہت اندھیری ہو تو جان لیں کہ صبح کا سویرا بہت مزے دار ہو گا وہ نئی امید ضرور لیکر آئے گا لہذا ڈٹے رہیں. آج یہ ملک پالیسیوںکے بغیر چل رہا ہے جس کی وجہ سے مسائل دن بہ دن بڑھتے جا رہے ہیں. الیکشن ہوجائیں توملک میں سکون ہو جائیگا. گورنمنٹ جو بھی بنے گی اس کو پتہ وہ گا کہ اسکو ملک کو اب چلانا ہے. اپوزیشن اپنا کام کرے حکومت اپنا کام کرے.