کینیڈین سیکیورٹی انٹیلیجنس سروس نے خبردار کیا ہے کہ بھارت 28 اپریل کو ہونے والے کینیڈا کے عام انتخابات میں مداخلت کی کوشش کر سکتا ہے۔
سی ایس آئی ایس کی ڈپٹی ڈائریکٹر آپریشنز، وینیسا لائیڈ، نے پریس کانفرنس میں کہا کہ بھارتی حکومت کینیڈین کمیونٹیز اور جمہوری عمل میں مداخلت کا ارادہ اور صلاحیت رکھتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ریاست مخالف عناصر انتخابات میں مداخلت کے لیے مصنوعی ذہانت (AI) سے فائدہ اٹھا رہے ہیں، اور چین بھی انتخابات میں مداخلت کے لیے AI ٹولز کا استعمال کر سکتا ہے۔ رپورٹس کے مطابق، بھارت نے 2021 کے کینیڈین وفاقی انتخابات میں مداخلت کی کوشش کی تھی، جس میں بھارتی حکومت کے ایک پراکسی ایجنٹ کے ذریعے بھارت نواز امیدواروں کو غیر قانونی مالی مدد فراہم کرنے کی کوشش کی گئی۔ اسی طرح، 2019 میں پاکستانی حکومتی عہدیداروں نے کینیڈا کی وفاقی سیاست پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی۔
کینیڈین حکام نے ان ممکنہ مداخلتوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ غیر ملکی مداخلت سے کینیڈا کی جمہوریت کمزور ہو سکتی ہے اور عوام کا اعتماد متاثر ہو سکتا ہے۔ وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے ان الزامات کی مزید تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ واضح رہے کہ کینیڈا میں عام انتخابات 28 اپریل کو منعقد ہوں گے، جس میں لبرل پارٹی اور کنزرویٹو پارٹی کے مابین 343 نشستوں پر سخت مقابلہ متوقع ہے۔