پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی کے چیئرمین الطاف شکور نے کہا ہے کہ الیکشن میں حصہ لینے کے لئے ممبران کی بھاری فیسیں ختم کی جائیں یا کم از کم اتنی رکھی جائیں کہ ایک عام آدمی باآسانی برداشت کر سکے کیونکہ کرپشن کا آغاز یہیں سے ہوتا ہے۔ عوام وزیر اعظم کو بھی براہ راست اپنے ووٹوں سے منتخب کریں۔
متناسب نمائندگی کی بنیاد پر الیکشن کرائے جائیں۔ ایک ہی الیکشن سے قومی صوبائی اور سینیٹ کے نتائج مرتب کئے جائیں تاکہ قومی خزانے پر بوجھ کم ہو۔ حلقہ جاتی نظام سرمایہ داروں جاگیرداروں اور طاقتوروں کو تحفظ فراہم کرتا ہے جمہوریت کا مطلب مساوی سیاسی حقوق ہیں موجودہ نظام میں تمام شہریوں کو مساوی حقوق حاصل نہیں ہیں اس لئے اسے جمہوری نہیں کہا سکتا۔
پارلیمنٹ تک عام آدمی کی رسائی ممکن بنائی جائے۔ ملک سے پیسے کے کھیل کو ختم کرنے کے لئے ملک کی بڑی سیاسی جماعتیں سنجیدہ نہیں ہیں ان کا مفاد خرید و فروخت سے وابستہ ہے، یہ نظام الیکٹ ایبلز کی سیاست کا محافظ ہے، ترقی یافتہ دنیا کی طرح پاکستان میں بھی متناسب نمائندگی کی طریقہ انتخاب کی ضرورت ہے۔ پی ٹی وی پر تمام سیاسی جماعتوں کے ہیڈز کو بلا کر اپنااپنا مشروط پروگرام عوام کے سامنے رکھنے کا برابر موقعہ دیا جائے۔
قومی و صوبائی اسمبلی کے انتخابات ایک ہی دن منعقد کئے جائیں۔ حکومت و اپوزیشن الیکٹ ایبلزاور وڈیرہ شاہی کے اثر سے باہر نکل کر انتخابی اصلاحات لائے ورنہ یہ مشق لاحاصل ہوگی۔ انتخابی اصلاحات ایسی ہوں جن کے دوررس نتائج ملک و قوم کے لئے فائدہ مندہوں۔ ووٹرز لسٹ تک ووٹرز اور امیدواروں کی آن لائن رسائی ممکن بنائی جائے۔ پاسبان پریس انفارمیشن سیل سے جاری بیان میں عوامی مفادات پر مشتمل انتخابی اصلاحات کے لئے تجاویز پیش کرتے ہوئے پی ڈی پی کے چیئرمین الطاف شکور نے مزید کہا کہ انتخابی مہم کے اخراجات تعلیم یافتہ ،باصلاحیت اور دیانتدار افراد کو انتخابات میں حصہ لینے کی حوصلہ شکنی کرتے ہیں،اس لئے ان اخراجات کو ختم کیا جائے۔
ہر سیاسی جماعت کو پابند کیا جانا چاہیے کہ وہ اپنے پارٹی اور انتخابی منشور سے ہٹ کر مہم نہیں چلا سکے گی تاکہ نان ایشوز،لسانی و صوبائی عصبیت،اور الزام تراشی کی سیاست کا خاتمہ ہو سکے۔ جس پر بھی کرپشن یا کسی بھی قسم کی غیر اخلاقی اور غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزامات ہوں تو وہ عدالت سے اپنے آپ کو کلئیر کرائے بغیر کسی بھی سطح کے انتخابات میں حصہ لینے کا اہل نہیں ہو گا تاکہ ملک و قوم کو باکردار لیڈرشپ مل سکے۔
پاسبان کے پاس الیکشن اصلاحات کا جامع منصوبہ ہے۔ اصلاحات کے لئے الیکشن کمیشن سے رجسٹرڈ تمام سیاسی جماعتوں سے آراء لی جائیں صرف پارلیمانی جماعتوں کی تجاویز کو قومی اتفاق رائے قرار نہیں دیا جاسکتا۔ اوور سیز پاکستانیوں کا ووٹ کا حق خوش آئند ہے لیکن انہیں الیکشن لڑنے کا حق دینا پاکستان کے مستقل شہریوں کے ساتھ ناانصافی ہوگی اور سرمائے کہ وجہ سے پارلیمنٹ میں ایسے ممبران کیکثرت ہوجائے گی جو ملک کے معروضی حالات سے یکسر لاعلم ہوں گے ، جس کی وجہ سے ملک کا نقصان اور عام آدمی کے مسائل میں اضافہ ہو جائے گا .

Shares: