ایمنسٹی انٹرنیشنل کا مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر تشویش کا اظہار

0
31
kashmir

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر شدید تشویش کا اظہارکیا ہے اور کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں آزادی اظہار کو روکنا غیر قانونی ہے، مودی سرکار گرفتار کئے گئے سیاسی رہنماؤں کو رہا کرے۔

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر آکر پٹیل نے کشمیر کے معاملے پر مودی سرکار کے خلاف بیان میں کہا ہے کہ جموں کشمیر میں لوگوں کی زندگیاں اجیرن بنا دی گئی ہیں۔ کمیونی کیشن بلیک آؤٹ، غیر قانونی گرفتاریاں اور میڈیا پر پابندیوں کی وجہ سے انفارمیشن بلیک ہول پیدا کر دیا گیا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں آزادی اظہار کو روکنا غیر قانونی ہے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل کے آکر پٹیل نے اس بات کو تسلیم کیا کہ ماضی میں بھی مقبوضہ کشمیر انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں دیکھ چکا ہے۔ مقبوضہ کشمیر پر مودی سرکار کا مکمل کنٹرول سنگین صورتحال اختیار کر چکا ہے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے مطالبہ کیا ہے کہ بھارت مقبوضہ جموں اور کشمیر میں سیاسی رہنماؤں کو رہا کرے۔

واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کو تین ہفتے گزر گئے ،بھارتی فوج کرفیو میں معمعولی سی بھی نرمی دینے کے لیے تیار نہیں ہے۔ بدستور تین ہفتے تک تسلسل کے ساتھ کرفیو رکھنے کی روایت دنیا میں نہیں ملتی ،مہذب دنیا میں ایسا ہوتا ہے کہ جہاں بھی کرفیو ہو وہاں دوسرے دن نرمی کی جاتی ہے یا ایک دو دن بعد کرفیو اٹھا لیا جاتاہے تاکہ لوگ اشیائے ضرورت لے سکیں .بھارت نے یہ سب ریکارڈ توڑ دیے اور مسلسل تیسرے ہفتے سے کرفیو جاری ہے . بیمار ادویات لینے سے قاصر ہیں. بچے دودھ پینے سے محروم ہیں.لوگوں کے پاس اشیائے ضروریات کی قلت ہے.کشمیری اب ضرورت زندگی سے دو دو ہاتھ تنگ ہیں.ان تمام حالات میں کشیری اپنی جدوجہد آزادی جاری رکھے ہوئے ہیں.

مقبوضہ کشمیر میں تمام تعلیمی ادارے بند ہیں، کاروباری مراکز کو تالے لگے ہوئے ہیں، انٹرنیٹ و موبائل سروس بھی بند ہے،کشمیریوں کو گھروں سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں. کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد مودی سرکار نے حریت رہنماؤں سمیت کشمیر کے سیاسی لیڈروں کو بھی گرفتار و نظر بند کر رکھا ہے. اس کے باوجود کشمیری بھارت سرکار کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں، بارہمولا میں بھارتی فوج نے دو کشمیری شہید کئے، درجنوں‌ کشمیری نوجوانوں کو پیلٹ گنوں سے زخمی کیا گیا، ہزاروں کشمیریوں کو گرفتار کیا گیا، گھروں میں چھاپوں کے دوران کشمیری خواتین کے ساتھ بھی دست درازی کی گئی.

بھارت کے اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی نے کشمیر کا دورہ کرنا چاہا تو مودی سرکار نے سرینگر ائیر پورٹ سے انہیں واپس بھجوا دیا،کشمیریوں سے نہیں ملنے دیا گیا

Leave a reply