سیاسی رہنماﺅں کی نظر بندی ختم

0
52

گاندھی کی 150ویں سالگرہ کے موقع پر مقبوضہ جموں وکشمیر انتظامیہ نے جموں کے سیاسی رہنماوں کی نظربندی ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔

کشمیری سیاستدان شاہ فیصل نے اپنی غیر قانونی نظربندی کے خلاف درخواست واپس لے لی

آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد مقامی پولیس نے مقبوضہ کشمیر کی طرح جموں میں بھی کئی بھارت نواز سیاستدانوں اور دیگر رہنماوں کو نظر بند کردیا تھا ۔ سابق وزیر اور ڈوگرا سوابھی مان سنگھٹن پارٹی کے صدر چودھری لال سنگھ کو نظر بند کردیا گیا تھا۔

جموں میں نظربند سبھی اپوزیشن پارٹی کے رہنماوں کو رہا کر دیا گیا ہے ، جن رہنماوں کو رہا گیا ہے ان میں نیشنل کانفرنس، کانگریس اور پینتھرس پارٹی کے رہنما شامل ہیں۔چودھری لال سنگھ کے علاوہ نیشنل کانفرنس کے دیوندر رانا اور ایس ایس سالتھیا، کانگریس رمن بھلا اور پینتھرس پارٹی کے ہرشدیو سنگھ کو بھی رہا کر دیا گیا ہے۔ ان رہنماوں کو 5 اگست سے نظربند کردیا گیا تھا۔

مقبوضہ کشمیر، مسلسل نظربندی کے سبب حریت قائد سید علی گیلانی کی صحت سخت خراب

واضح رہے کہ 5اگست کو مقبوضہ کشمیر کے بھی کئی بھارت نواز سیاستدانوں کو بھی نظر بند کر دیا گیا تھا۔ ان سیاستدانوں میں سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی، عمر عبداللہ سمیت دیگر رہنما شامل تھے۔ وہیں نیشنل کانفرنس کے سینئر رہنما فاروق عبداللہ نے کہا تھا کہ کشمیر وادی میں لوگوں کو قید کیا جارہا ہے۔

مقبوضہ کشمیر،سابق وزیراعلیٰ فاروق عبداللہ پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتار

نیشنل کانفرنس کے سیکریٹری شیخ بشیر احمد نے سیاسی رہنماوں کی نظر بندی ختم ہونے پر کہا کہ جمہوریت داو پر لگی ہوئی ہے۔ سیاسی رہنماوں کو اس طرح نظر بند کرنا جموں و کشمیر کی تواریخ کی سب سے بڑی بدقسمتی ہے۔

Leave a reply