ایسا گاوں جہاں۔صرف عورتیں ہی رہتی ہیں
آپ نے خواتین کے لیے علیحدہ سکول کالج جامعات ووکیشنل سینٹرز جمنازیم اور عبادت گاہوں کا تو سنا ہوگالیکن کبھی یہ سنا ہے کہ خواتین کا عیلحدہ گاوں ہے جہاں مردوں کو جانے کی بالکل۔اجازت نہیں ؟ نہیں تو آج ہم کو یہ دلچسپ بات بتاتے ہیں نہیں تو آج ہم کو یہ دلچسپ بات بتاتے ہیں کہ ایک ایسے گاوں کے بارے میں جہاں۔صرف عورتیں۔رہتی ہیں اور کسی آدمی کو جانے کی۔اجازت نہیں بلکہ مردوں کے تو داخلے پر سخت ترین پابندی ہے جی جناب براعظم افریقہ کے ملک کینیا میں واقع گاوں اموجا ہے جہاں صرف خواتین رہتی ہیں یہ گاوں مکمل طور پر ایسی خواتین کے لیے ہے جہاں جنسی زیادتی گھریلو تشدد اور ناکام شادیوں یا زبردستی کم عمری میں شادی جیسے واقعات کی شکار خواتین قیام پذیر ہیں یعنی مردوں کے زیر عتاب رہنے والی خواتین ہی اس گاوں میں رہتی ہیں اس گاوں کا قیام 1990ء میں پندرہ خواتین کے ایک ایسے گروپ کی جانب سے عمل میں۔آیا جنہیں علاقے میں موجود برطانوی فوجیوں کہ جانب سے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا جس کے بعد ان خواتین نے ایک ایسی کمیونٹی بنانے کے بارے میں سوچا جہاں صرف خواتین سکون سے رہ سکیں اس وقت گاوں میں تقریباً سینتالیس کے قریب خواتین اور دوسو بچےزندگی گزار رہے ہیں یہ خواتین اپنی روزمرہ کی ضرورتوں۔کو۔پورا کرنے کے لیے اور دیگر اخراجات کے لیے دستکاری کا سامان اور زیورات تیار کر کےوہاں۔آنے والےسیاحوں کو فروخت کرتی ہیں

ایسا گاوں جہاں صرف عورتیں ہی رہتی ہیں
Shares: