مقبوضہ کشمیر، یورپی وفد کو عام لوگوں سے ملنے نہیں دیا گیا، ایسا کس نے کہا؟
بھارت نے مقبوضہ کشمیر جانے والے یورپی پارلیمان کے غیر سرکاری وفد کو عام لوگوں سے ملنے نہیں دیا ۔
یورپی وفد کا دورہ مقبوضہ کشمیر، دوسرے روز بھی ہڑتال
یورپی پارلیمان کے کچھ ممبران ، جنہوں نے مقبوضہ کشمیر کا دوروزہ دورہ کیا ہے ،کے مطابق انہیں عام لوگوں سے ملنے سے دور رکھا گیا ہے۔
اسپین کی ووکس پارٹی سے تعلق رکھنے والے رکن پارلیمان ہرمن ٹیریشچ نے ڈل جھیل کے کنارے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہیں بہت سے لوگوں سے ملنے سے دور رکھا جا رہا ہے۔ ہرمن کے بقول "ہم اس حقیقت سے آگاہ ہیں کہ ہمیں کچھ لوگوں سے دور رکھا جارہا ہے۔”
یورپی وفد کی آمد، مقبوضہ کشمیر میں مکمل ہڑتال و احتجاجی مظاہرے
ہرمن کے مطابق گروپ کے دورے کا مقصد ریاست میں کیا ہورہا ہے اس حوالے سے کچھ خبر حاصل کرنا تھا۔ لیکن اس کے پاس اب تک اتنے حقائق نہیں ہیں کہ وہ اس صورتحال کے بارے میں کوئی نتیجہ اخذ کرسکیں۔ .
مقبوضہ کشمیر، یورپی یونین کے وفد کا دورہ، بھارتی حکومت پر شدید تنقید
دوسری طرف جرمنی کی آرٹرنیٹو فر ڈچلینڈ پارٹی کے نکولس فیسٹ نے کہا کہ کسی طرح کا عدم توازن ہے اور حکومت کوکسی نہ کسی طرح اس کا ازالہ کرنا چاہئے”۔
دریں اثناء سری نگر کا دورہ کرنے والے غیر سرکاری یورپی یونین کے وفد نے کہا کہ بھارتی حکومت کو اپنی اپوزیشن کے رہنماﺅں کو بھی جموں و کشمیر جانے کی اجازت دینی چاہئے اگر اس نے غیر ملکی رہنماو¿ں کو ایسا کرنے کی اجازت دی ہے۔