ایوارڈز شوز میں صداقت نہیں ہوتی جب بھی ایورڈز شو میں شرکت کی بلیک میل ہو کر کی نعمان اعجاز

0
52

پاکستان شوبز انڈسٹری کے نامور اور ورسٹائل اداکار نعمان اعجاز کا کہنا ہے کہ میں نہیں سمجھتا کہ ایوارڈز قابلیت پر دئیے جاتے ہیں بلکہ پسندیدگی پر دئیے جاتے ہیں اور صرف پاکستان میں نہیں بلکہ دنیا بھر میں یہی رواج قائم ہے۔

باغی ٹی وی : دنیا بھرکی شوبز انڈسٹری میں فنکاروں کو ان کی خدمات کے صلے میں ایوارڈ دینے کے لئے منعقد کئے جانے والے ایوارڈ شوز کے معیار پر لالی وڈ اور بالی وڈ سمیت دنیا بھر بھر میں کئی بڑے فنکار نہ صرف سوال اٹھاتے ہیں بلکہ کئی فنکاروں کا ماننا ہے کہ ایوارڈز قابلیت پر نہیں بلکہ پسندیدگی پر دئیے جاتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ کئی بڑے اداکار ایوارڈ شوز کی تقریب میں بھی شرکت نہیں کرتے۔

ان میں بالی وڈ کے صف اول کے اداکار اکشے کمار اور عامر خان بھی شامل ہیں۔ جب کہ پاکستان میں بھی کئی فنکار ایوارڈ شوز کی تقریب کو ایک شوپیس سمجھتے ہیں اور ان کا ماننا ہے کہ یہ تقاریب مستند نہیں ہوتیں اور یہاں صرف اپنے اپنوں کو ایوارڈز سے نوازا جاتا ہے جن میں اداکار نعمان اعجاز بھی شامل ہیں نعمان اعجاز کا ایوارڈ شوز کے بارے میں خیال ہے کہ ان میں صداقت نہیں ہوتی۔

ثمینہ پیرزادہ کے آن لائن شو میں انٹرویو دیتے ہوئے پاکستان کے ورسٹائل اور باصلاحیت اداکار نعمان اعجاز کا کہنا تھا کہ میں نے کبھی ایوارڈز کے لیے کام نہیں کیا کیونکہ میں نہیں سمجھتا کہ ایوارڈز قابلیت پر دئیے جاتے ہیں بلکہ پسندیدگی پر دئیے جاتے ہیں اور صرف پاکستان میں نہیں بلکہ دنیا بھر میں یہی رواج قائم ہے۔

55 سالہ اداکار نعمان اعجاز نے مزید کہا ان ایوارڈز کا نقصان یہ ہوتا ہے کہ جس نے محنت کی اور اسے ایوارڈ نہیں دیا گیا تو اس کے اندر نفرت بھر جاتی ہے۔ نعمان اعجاز نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا کون لوگ ہیں جو اس بات کا تعین کررہے ہیں کہ اس نے اچھا کام کیا ؟ یا کتنے ججز ہیں جو بیٹھ کے پوری پوری پرفارمنسز دیکھتے ہیں؟ بدقسمتی سے ان ایوارڈز کے معیار کی جانچ کرنے کا کوئی سسٹم موجود نہیں ہے ۔

انہوں نے اپنی مثال دیتے ہوئے کہا بس یہی دیکھ کر ایوارڈ دے دیاجاتا ہے چلو یہ اداکار سینئر ہے اسے ایوارڈ دے دیتے ہیں چاہے اس نے کتنا ہی برا کام کیا ہو۔ یہی وجہ ہے کہ میں ایوارڈز شوز میں بھی نہیں جاتا۔ لیکن کبھی کبھی آپ کو مجبوری میں جانا پڑتا ہے کیونکہ آپ جس ادارے یا چینل کے لیے کام کرتے ہیں وہ آپ کو زبردستی چلنے پر مجبور کرتے ہیں تو میں نے جب بھی ایوارڈ شوز میں شرکت کی ہے بلیک میل ہوکر کی ہے۔

نعمان اعجاز نے کہا ایک فنکار کے لئے اس کا سب سے بڑا ایوارڈ یہ ہوتا ہے کہ سڑک پر آپ کو کوئی عزت دے دے آپ کو دیکھ کر ہنس پڑے آپ کی تعریف کرے یا پھر آپ کے لیے اچھی بات کہہ دے۔ ایک فنکار کے لیے یہی ایوارڈ ہے باقی تو کچھ بھی نہیں۔

واضح رہے کہ نعمان اعجاز ٹیلی وژن اور فلمی اداکار ہونے کے ساتھ ساتھ ایک ٹی وی اینکر پرسن اور ٹی وی شو پیش کنندہ بھی ہے۔ 1988 میں انہوں نے اپنے فلمی کیرئیر کاآغاز کیا اورمتعدد کردار ادا کیے ہیں اور وہ سرکاری ٹیلی ویژن پی ٹی وی میں سینئر اداکار رہے ہیں-

نعمان اعجاز سسی، نجات ، یہ زندگی ، آنسو وفا کے موسم ، آدھی دھوپ ، خدا زمین سے گیا نہیں ہے ،نور پور کی رانی ، میرا سائیں ،کچھ خواب تھے میرے ، مرہم اور ڈر سی جاتی ہے صلہ سمیت متعدد ڈراموں میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھا چُکے ہیں-نعمان اعجاز فلم رام چند پاکستانی ، ہجرت ، ورثہ سمیت دیگر فلموں میںبھی کام کر چُکے ہیں-

نعمان اعجاز مختلف ایوارڈز سے نوازے جا چُکے ہیں جن میں 2012 میں صدر پاکستان کی طرف سے پرائڈ آف پرفارمنس ، 2012 میں پی ٹی وی ایوارڈ میں بہترین ٹی وی اداکار، لکس اسٹائل ایوارڈ میں 2009 ، 2010 ، 2012 ، 2013 ، 2014 ، 2019 میں بہترین اداکار اور
ہم ایوارڈ ز میں 2012 ، 2013 ، 2019 بہترین اداکار اور 2013 ، 2019منفی کردار میں بہترین اداکار کا ہم ایوارڈ شامل ہیں-

اکاؤنٹ ہیک ہونے کے بعد نعمان اعجاز نے نیا انسٹاگرام اکاؤنٹ بنا لیا

اداکار نعمان اعجاز کا انسٹا گرام اکاؤنٹ ہیک ہوگیا

Leave a reply