فیس بک نے اپنے تمام پلیٹ فارمز پرافغان طالبان اور انکی حمایت سے متعلقہ تمام مواد پر پابندی عائد کردی

سوشل میڈیا ویب سائٹ فیس بک نے اپنے تمام پلیٹ فارمز انسٹاگرام اور واٹس ایپ پر افغان طالبان اور ان کی حمایت سے متعلقہ تمام مواد پر پابندی عائد کردی-

باغی ٹی وی :بی بی سی کے مطابق فیس بک نے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکی قانون کے تحت طالبان ایک دہشت گرد تنظیم ہے اور ہم نے امریکہ کی خطرناک تنظیموں سے متعلق پالیسی کے پیش نظر طالبان کو اپنی خدمات کو فراہم کرنا بند کردیا ہے۔

کمپنی کا کہنا ہے کہ اس گروپ کے ساتھ منسلک مواد کی نگرانی اور اسے ہٹانے کے لیے افغان ماہرین کی ایک ماہر ٹیم ہے۔

طالبان اپنے پیغامات کو پھیلانے کے لیے کئی سالوں سے سوشل میڈیا کا استعمال کر رہے ہیں اطلاعات کے مطابق طالبان آپس میں رابطے کے لیے واٹس ایپ کا استعمال کرتے ہیں۔


طالبان کی جانب سے افغانستان پر تیزی سے کنٹرول کے بعد ٹیکنالوجی کمپنیوں بشمول فیس بک کو اس گروپ سے متعلق مواد سے نمٹنے کے لیے نئے چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

اس حوالے سے فیس بک کے ترجمان نے برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کو بتایا کہ ہم نے طالبان کی جانب سے یا ان کی حمایت میں بنائے گئے تمام اکاؤنٹس کو بلاک کردیا ہے اور تمام پلیٹ فارمز پر طالبان کی تعریف، حمایت اور نمائندگی کرنے پر پابندی لگادی ہے۔

فیس بک نے مزید کہا کہ اس گروپ سے منسلک مواد کی نگرانی اور اسے ہٹانے کے لیے افغانستان کے دری اور پشتو بولنے والے ماہرین کی ایک ٹیم بھی تشکیل دے دی گئی ہے جو پلیٹ فارم پر ابھرتے ہوئے مسائل کی شناخت اور آگاہ کرنے میں مدد فراہم کررہی ہے۔

سوشل میڈیا دیو نے کہا کہ وہ قومی حکومتوں کی پہچان کے بارے میں فیصلے نہیں کرتا بلکہ اس کے بجائے "عالمی برادری کے اختیار” کی پیروی کرتا ہے۔

فیس بک نے روشنی ڈالی کہ یہ پالیسی اپنے تمام پلیٹ فارمز بشمول اس کے فلیگ شپ سوشل میڈیا نیٹ ورک ، انسٹاگرام اور واٹس ایپ پر لاگو ہوتی ہے۔

فیس بک نے بی بی سی کو بتایا کہ اگر اس کے اکاؤنٹ کو گروپ سے منسلک پایا گیا تو وہ کارروائی کرے گا حریف سوشل میڈیا پلیٹ فارم بھی اس بات کی جانچ پڑتال میں ہیں کہ وہ طالبان سے متعلقہ مواد کو کس طرح سنبھالتے ہیں-

Comments are closed.