فیض حمید کے بارے مبشر لقمان کے پروگرام کھرا سچ میں محسن بیگ کے چشم کشا انکشافات

0
106
faiz hameed

سینئر صحافی و تجزیہ کار محسن جمیل بیگ نے پروگرام کھرا سچ میں انکشاف کیا ہے کہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے معیز خان کو اس وقت بچایا جب کوئی ان کی بات سننے کو تیار نہ تھا۔

365 نیوز پر پروگرام کھرا سچ کے میزبان سینئر صحافی و اینکر مبشر لقمان کے سوال کا جواب دیتے ہوئے محسن بیگ کا کہنا تھا کہ موجودہ آرمی چیف اس وقت ڈی جی ایم آئی تھے۔ جب ہم نے ٹاپ سٹی پر فالو اپ کہانیاں شائع کیں تو موجودہ آرمی چیف نے مجھ سے رابطہ کیا اور اس کے بارے میں پوچھا۔ میں نے انہیں بتایا کہ میں اس شخص (معیز خان) کو نہیں جانتا لیکن اس کے ساتھ جو سلوک ہو رہا ہے، وہ انتہائی ناانصافی ہے۔ آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے ایم آئی کے ایک افسر کو بھیجا اور میں نے معیز خان کے بھائی سے ان کی ملاقات کا بندوبست کیا۔ آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے معیز خان کو اس وقت بچایا جب کوئی ان کی بات سننے کو تیار نہ تھا۔ آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا کہ معیز خان نے کوئی جرم کیا تھا تو اسے پولیس کے حوالے کرنا چاہیے تھا۔ اسلام آباد پولیس معیز خان پر کیے جانے والے تشدد کی وجہ سے اسے قبول کرنے کو تیار نہیں تھی۔لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید چاہتے تھے کہ معیز اپنے بھائی کے نام پر ٹاپ سٹی کے شیئرز پر دستخط کرے۔ لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید کی ٹیم معیز کے گھر کے سی سی ٹی وی اپنے ساتھ لے گئی لیکن وہ فوٹیج پہلے ہی بیک اپ کمپیوٹرز میں محفوظ ہو چکی تھی جس کا انہیں علم نہیں تھا، اس غلطی نے انہیں بے نقاب کر دیا،

میں نے ڈیڑھ برس قبل فیض حمید کے احتساب کا مطالبہ کیا تو لوگ کہتے تھے ایسا نہیں ہوتا، مبشر لقمان
سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان نے پروگرام کھراسچ میں بات کرتے ہوئے کہا کہ فیض حمید اور انکے حواریوں کے حوالہ سے اہم پیشرفت ہو رہی ہے،لوگوں نے اپنی انگلیاں دانتوں میں دبائی ہوئی ہیں کسی کو یقین نہیں آ ریا، ڈیڑھ برس قبل جب پروگرام کھرا سچ میں میں نے مطالبہ کیا تھا کہ فیض حمید کا احتساب ہونا چاہئے تو لوگ کہتے تھے جنونی ہے، ایسا نہیں ہوتا،لیکن قانون سب سے بڑا ہوتا ہے، قانون اور آئین افضل ہوتے ہیں، جب کوئی ماورائے آئین کام کرے گا تو اسکو جواب دینا پڑے گا، فیض حمید کے بے شمار کارنامے ہیں، کیا کیا بتائیں،انکا فیلڈ کورٹ مارشل ہو رہا ہے.

پروگرام کھرا سچ میں بات کرتے ہوئے خاتون صحافی و اینکر کرن ناز کا کہنا تھا کہ فوج میں ادارے کے اندر خود احتسابی کے معاملات چلتے رہتے ہیں، فیض حمید پچھلے کچھ سالوں میں 2014 سے لے کر اب تک اتنا گونجتا رہا ہے کہ جو پتھر اٹھائیں اس کا نام نکلتا رہا، شوکت صدیقی کی طرف سے بھی الزامات لگائے جاتے رہے، ن لیگ کی جانب سے الزامات لگائے جاتے رہے، فیض حمید کے دور میں کیا کچھ ہو رہا تھا سب سامنے آ رہا تھا، ٹاپ سٹی کا معاملہ سامنے آیاکوئی سوچ بھی نہیں سکتا کہ سابق ڈی جی آئی ایس آئی کے خلاف کاروائی ہو گی مدعی کو عدالتوں کی جانب سے بھی یہ کہا گیا تھا کہ وہ متعلقہ فورم پر جائیں،

جنرل باجوہ کو جنرل فیض کی سرگرمیوں کا بتایا تو۔۔مبشر لقمان نے آرمی آڈیٹوریم کی کہانی بتا دی
مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے احکامات پر پاک فوج نے عمل کیا،اس کیس میں سپریم کورٹ کی بڑی کلیئر ہدایات ہیں جو وہ فالو کر رہے ہیں،اطہر کاظمی نے کہا کہ وزیر دفاع ٹی وی پر بتارہے ہیں کہ فیض حمید ہمیں حکومت آفر کرتے رہے، وہ کس کیسپٹی میں کرتے رہے اس پر بھی تحقیقات ہونی چاہئے، دوران سروس فیض حمید پر بہت سے الزامات لگے، جس پر مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ میں نے خود الزام لگائے فیض حمید جب حاضر سروس تھے، اینکر موجود تھے، ارشد شریف مرحوم بھی موجود تھے،حامدمیر،کاشف عباسی،ندیم ملک موجود تھے، جب جنرل باجوہ نے بات کی تو میں نے کہا کہ عمران خان بات نہیں سنتا تو آپ ہماری بات نہیں سنتے، فیض حمید کو نہیں بدلتے، یہ بات آرمی آڈیٹوریم میں ہوئی، سب کے سامنے ہوئی،کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں،

فیض حمید کی گرفتاری پر نہ ڈرا ہوں نہ گھبرایا ہوں،عمران خان

جنرل فیض حمید کا 30 سال تک قبضے کا منصوبہ،بغاوت ثابت؟

فیض نیازی گٹھ جوڑ جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ نے کیسے توڑا تھا؟ اہم انکشافات

فیض حمید کی گرفتاری پر خلیل قمر،عمر عادل خوش،اڈیالہ جیل سے جاسوس گرفتار

گرفتاری کا خوف،سابق چیف جسٹس ثاقب نثار بیرون ملک فرار

فیض حمید کا نواز،شہباز کو پیغام،مزید گرفتاریاں متوقع

فیض حمید پر ڈی ایچ اے پشاور کو 72 کروڑ کا نقصان کا الزام،تحقیقات

قوم کا پاک فوج پر غیر متزلزل اعتماد ہمارا سب سے قیمتی اثاثہ ہے،آرمی چیف

فیض حمید "تو توگیا”،ایک ایک پائی کا حساب دینا پڑے گا، مبشر لقمان

فیض حمید کی گرفتاری،مبشر لقمان نے کیا کئے تھے تہلکہ خیز انکشافات

بریکنگ،فیض حمید گرفتار،کورٹ مارشل کی کاروائی شروع

فیض حمید ہمارا اثاثہ تھا جسے ضائع کر دیا گیا ،عمران خان

فیض حمید کے مسئلے پر بات نہیں کرنا چاہتا یہ فوج کا اندورنی معاملہ ہے ، حافظ نعیم

9 مئی کے واقعات کی تحقیقات صرف جنرل فیض حمید تک محدود نہیں رہیں گی. وزیر دفاع خواجہ آصف

فیض حمید 2024 کے انتخابات میں پی ٹی آئی کی حمایت میں سرگرم تھے،سینیٹر عرفان صدیقی کا انکشاف

Leave a reply