کانپور:فیض احمد فیض کی نظم، ہندو یا مسلمان ، ہندوستانی مسلمانوں کوفیض بہت یاد آرہے ہیں‌،اطلاعات کےمطابق ہندوستانی مسلمانوں کوبڑے عرصے بعد یہ سمجھ لگ گئی کہ واقعی ہندو متعصب اورفیض نے سچا کہاتھا.فیض احمد فیض کی نظم ہندو مخالف ہے یا نہیں ، پتہ لگانے کے لیے ایک ایک پینل تشکیل دے دیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق انڈین انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کانپور یہ فیصلہ کرنے کے لئے ایک پینل تشکیل دیا ہے کہ آیا فیض احمد فیض کی لکھی ہوئی نظم ، ’ ہم دیکھیں گے لازم ہےکہ ہم بھی دیکھیں گے ‘ ہندو مخالف ہے یا نہیں۔

یہ پینل آئی آئی ٹی کے ایک ہندو استاد کی جانب سے دائر درخواست پر تشکیل دیا گیا ہے۔درخواست میں دعویٰ کیا گیا ہے طلباء نے ایک احتجاج کے دوران یہ نظم پڑھی جو کہ ہندو مخالف ہے۔پینل اس بات کی بھی تحقیقات کرے گا کہ آیا طلباء نےمارچ کے دوران انتظامیہ کی جانب سے روک تھام کے لیے جاری کردہ احکامات کی خلاف ورزی اور سوشل میڈیا پر کوئی قابل اعتراض مواد تو شایع نہیں کیا۔

فیض احمد فیض کی نظم’ ہم دیکھیں گے لازم ہےکہ ہم بھی دیکھیں گے‘ کی آخری سطر ’سب تخت گرائے جائیں گے،بس نام رہے گااللہ کا، ہم دیکھیں گے‘تنازع کا باعث بنی جسے بنیاد بناکر استاد نے درخواست دائر کی۔

یہ نظم فیض نے 1979 میں فوجی آمر ضیاء الحق کے حوالے سے لکھی تھی جو پاکستان میں اس وقت کی فوجی حکمرانی کے خلاف تھی۔ آئی آئی ٹی کانپور کے طلباء نے جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلباء کی حمایت میں 17 دسمبر کو کیمپس میں پرامن مارچ کیا تھا اور مارچ کے دوران طلباء نے فیض کی یہ نظم پڑھی تھی۔

آئی آئی ٹی کے ڈپٹی ڈائریکٹر منندرا اگروال کے مطابق ویڈیو میں طلباء فیض کی نظم پڑھتےہوئے نظر آرہے ہیں جسے ہندو مخالف سمجھا جاسکتا ہے۔آئی آئی ٹی کے ایک فیکلٹی ممبر نے اپنی شکایت میں الزام لگایا ہے کہ طلبا ءنے جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلباء سے اظہار یکجہتی کے دوران بھارت مخالف اور فرقہ وارانہ بیانات بھی دیےتھے

فیض احمد فیض کی مشہورزمانہ نظم ’ہم دیکھیں گے‘ اس طرح ہے…

ہم دیکھیں گے

لازم ہے کہ ہم بھی دیکھیں گے

وہ دن کہ جس کا وعدہ ہے

جو لوح ازل میں لکھا ہے

جب ظلم و ستم کے کوہ گراں

روئی کی طرح اڑ جائیں گے

ہم محکوموں کے پاؤں تلے

جب دھرتی دھڑ دھڑ دھڑکے گی

اور اہل حکم کے سر اوپر

جب بجلی کڑ کڑ کڑکے گی

جب ارض خدا کے کعبے سے

سب بت اٹھوائے جائیں گے

ہم اہل صفا مردود حرم

مسند پہ بٹھائے جائیں گے

سب تاج اچھالے جائیں گے

سب تخت گرائے جائیں گے

بس نام رہے گا اللہ کا

جو غائب بھی ہے حاضر بھی

جو منظر بھی ہے ناظر بھی

اٹھے گا انا الحق کا نعرہ

جو میں بھی ہوں اور تم بھی ہو

اور راج کرے گی خلق خدا

جو میں بھی ہوں اور تم بھی ہو

Shares: