مسلم لیگ ن کے رہنما، سابق وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف فیض آباد دھرنا کمیشن کے سامنے پیش ہو گئے

خواجہ آصف نے پیشی کے دوران فیض آباد دھرنا کمیشن کے سامنے سوالات کے جواب دیئے، پیشی کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ "آج فیض آباد دھرنا کمیشن میں پیش ہوا، بیان نامکمل رہا انشاءاللہ جلد مکمل ہو جاۓ گا۔۔ میری ناچیز ر اۓ ہے کہ کمیشن کی کاروائی اوپن ہو میڈیا کوریج ہو۔ عوام کو معلوم ہونا چاہئیے کہ ملک کے ساتھ 75سال کیا کھلواڑ ہواھے۔ وطن عزیز میں جتنے کمیشن بنے انکا کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔ انکے نتائج بھی عوام کے سامنے نہیں آۓ۔ وقت آگیا ہے کہ ہم اپنے گناہوں کا سامنا کریں اور کفارہ ادا کریں”

واضح ہے کہ کمیشن نےسابق وزیراعظم شہباز شریف کو وزیراعلیٰ پنجاب کی حیثیت سے طلب کر رکھا ہے، انکوائری کمیشن نے اپنی رپورٹ 22 جنوری کوسپریم کورٹ میں جمع کرانی ہے

لیفٹیننٹ جنرل(ر) فیض حمید نے بھی فیض آباد دھرنا کمیشن کو بیان رکارڈ کرادیا ہے،فیض حمید نے کمیشن کی طرف سے دیے گئے سوالوں کے جواب دے دیئے ہیں، میڈیا رپورٹس کے مطابق فیض حمید نے جواب میں کہا حکومت کی ہدایت پر تحریک لبیک پاکستان سے مذاکرات کیے ،فیض حمید نے حکومت کے خلاف سازش کرنے کے الزامات کی تردید کردی ہے، فیض حمید کے لئے ایک سوال نامہ تیار کیا گیا تھا، فیض حمید نے تمام سوالوں کے جواب جمع کروا دیئے ہیں، فیض حمید نے حکومت کیخلاف سازش کے الزام کا انکار کیا اور کہا کہ دھرنا دینے والوں کے ساتھ مذاکرات حکومت کے کہنے پر کئے تھے، اسوقت شاہد خاقان عباسی وزیراعظم تھے، احسن اقبال وزیر داخلہ تھے، کابینہ اجلاس میں مشترکہ ہدایت کے بعد دھرنے والوں سے فیض حمید نے مذاکرات کئے تھے

جنرل رقمر جاوید باجوہ، فیض حمید پر مقدمہ کی درخواست سماعت کیلئے مقرر

 فیض آباد دھرنا کیس میں نظرثانی واپس لینے کی درخواست دائر 

 فیض حمید جو اب سابق ڈی جی آئی ایس آئی ہیں نے ملک کو ناقابِلِ تَلافی نقصان پہنچایا 

،میں ابھی فیض حمید کے صرف پاکستانی اثاثوں کی بات کر رہا ہوں

فیض حمید مبینہ طور پر نومئی کے حملوں میں ملوث ہیں

 نجف حمید کے گھر چوری کی واردات

قوم نے فیض آباد دھرنا کیس میں ناانصافی کا خمیازہ 9 مئی کے واقعات کی صورت بھگتا، سپریم کورٹ

شوکت عزیز صدیقی کیس، فیض حمید،بریگیڈئر ر عرفان رامے،سابق چیف جسٹس انور کاسی کو نوٹس

واضح رہے کہ نومبر 2023ء میں وفاقی حکومت نے فیض آباد دھرنا کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کے لیے 3 رکنی انکوائری کمیشن تشکیل دیا تھا,

Shares: