ڈیوٹی اور ٹیکس سے استثنیٰ گاڑیوں کی امپورٹ کی خبر بے بنیاد ہے. ایف بی آر
گزشتہ دنوں سے ایک فیک نیوز زیر گردش ہے جس میں ایک جھوٹا دعوی کیا گیا ہے کہ وفاقی حکومت نے لیفٹیننٹ جنرلز اور اس سے اوپر کے افسران کو ریٹائرمنٹ پر 6000 سی سی تک کی بلٹ پروف گاڑیاں بغیر ٹیکسوں اورکسٹمز ڈیوٹی کے درآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی ہے۔ ایک جھوٹے ایف بی آر کے جاری کردہ نوٹی فکیشن کے مطابق: لیفٹیننٹ جنرلز، آرمی چیف، چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی اور سروسز چیفس کو ریٹائرمنٹ کے بعد 6000 سی سی تک کی گاڑیاں منگوانے پر کسٹمز ڈیوٹی، سیلز ٹیکس، ودو ہولڈنگ ٹیکس، فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی سمیت تمام ٹیکسوں کی چھوٹ ہوگی۔ جبکہ اس بارے میں ایف بی آر نے وضاحت کی ہے کہ: ڈیوٹی اور ٹیکس سے استثنیٰ گاڑیوں کے لیے ایس آر او جاری نہیں کیا گیا ہے، اور کابینہ نے 2019 میں سہولت کی اجازت دینے کے فیصلے کی منظوری دی تھی تاہم اب تک اس سلسلے میں کوئی نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا گیا.
FBR categorically denies reports appearing in some sections of media that it has issued an SRO allowing taxes and duty free import of bullet proof vehicles. The Federal Cabinet had allowed such facility in 2019 but no notification to this effect has been issued so far.
— FBR (@FBRSpokesperson) September 24, 2022
مزید یہ پڑھیں: کے پی حکومت نے وفاقی حکومت کو سیکیورٹی کے لیے پولیس نفری دینے سے انکار کردیا
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا بدین میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ
ڈان نے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے دعوی کیا تھا کہ: "یہ دیکھنا ابھی باقی ہے کہ یہ سہولت کن شرائط سے مشروط ہوگی یا یہ صرف ریٹائرڈ آفیسرز پر لاگو ہوگی جبکہ نوٹیفکیشن جاری ہونے کے بعد چیزیں واضح ہو جائیں گی اور اس حکومتی فیصلے پر سوشل میڈیا پر بڑھتی ہوئی تنقید کے بعد فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے یہ نوٹیفکیشن فی الحال مؤخر کر دیا، اب یہ نوٹیفکیشن وزیر اعظم سیکرٹریٹ اور وزیر خزانہ سے منظوری کے بعد جاری کیا جائے گا۔”
واضح رہے کہ اس خبر کو کئی نجی ٹی وی چینلز نے بھی شائع کیا تاہم بعد میں اس جھوٹی خبر کو ہٹا دیا گیا، کیونکہ یہ خبر منگھڑت تھی لیکن اب جھوٹی خبر دینے پر ٹی وی چینل ایکسپریس کو پیمرا نے شوکاز نوٹس بھی جاری کردیا ہے.
باغی ٹی وی اسلام آباد فیکٹ چیک نے پہلے ہی بتادیا تھا کہ یہ خبر سراسر ایک منگھڑت کہانی ہے. کیونکہ باغی ٹی وی کو معتبر ذرائع سے بتادیا گیا تھا یہ ایک فیک نیوزہے.