فرانس کی متعصب حکومت کو پھر سے عوامی غیض و غضب کا سامنا، پر تشدد مظاہرے پھوٹ اٹھے

0
49

فرانس کی متعصب حکومت کو پھر سے عوامی غیض و غضب کا سامنا، پر تشدد مظاہرے پھوٹ اٹھے


باغی ٹی وی : فرانس کی اسلام اور مسلم دشمن حکومت کو ایک بار پھر مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے. ایک اورعوامی غیض و غضب کا سامنا، سیاہ فام موسیقار پر تشدد اور نئے سکیورٹی قانون کےخلاف لاکھوں شہری سڑکوں پر نکل آئے، مشتعل افراد نے مرکزی بنک کو بھی آگ لگا دی، پولیس اورمظاہرین میں جھڑپوں کے دوران 37 اہلکار زخمی ہو گئے۔فرانس میں ہزاروں افراد کا پولیس کے مظالم اور متنازع قانون کے خلاف احتجاج، پیرس کی سڑکیں میدان جنگ کا منظر پیش کرنے لگیں، پولیس نے مظاہرین کے خلاف سخت کریک ڈاؤن کیا، متعدد افراد کو حراست میں بھی لے لیا گیا۔
https://twitter.com/disclosetv/status/1332725262350487552?s=20
مسلمانونں‌پر قدغنیں لگانے کی آڑ میں فرانسیسی حکومت نیا سیکورٹی قانون متعارف کروایا ہے جسکے تحت پولیس اہلکاروں کی تصاویر شیئر کرنا جرم ہو گا، ماہرین کے مطابق اس قانون کا مقصد میڈیا کی آزادی پر قدغن لگانا ہے۔رواں ہفتے فرانسیسی پولیس کی جانب سے سیاہ فام مرد پر وحشیانہ تشدد کی ویڈیو بھی منظر عام پر آئی جس نے جلتی پر تیل کا کام کیا۔ پیلی جیکٹس تحریک سے تعلق رکھنے والے مظاہرین سمیت شہریوں کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکلی۔

اس ظلم و ستم کے خلاف آوازاٹھانے والوں نے مشتعل مظاہرین نے بینک آف فرانس کو بھی نذر آتش کردیا، پولیس نے لاٹھی چارج اور شیلنگ کی، شہریوں نے پتھراؤ کیا، متعدد گاڑیوں کو بھی آگ لگا دی گئی.نیا مجوزہ قانون پولیس اہلکاروں کی تصاویر شیئر کرنے پر پابندی سے متعلق ہے ۔ مجوزہ قانون پولیس اہلکاروں کے ہاتھوں ایک سیاہ فام کی پٹائی اور تذلیل کی فوٹیج منظر عام پر آنے کے چند روز بعد پارلیمنٹ میں پیش کیا گیا، فرانس کی قومی اسمبلی مجوزہ بل کی منظوری دے چکی ہے ،صرف سینیٹ سے منظوری باقی ہے ۔

Leave a reply