فصلوں کی باقیات کو آگ لگانے کے واقعات پر عدالت کا اظہار برہمی

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں اسموگ کے تدارک کے لیے کیس کی سماعت ہوئی

جسٹس شاہد کریم نے چیئرمین ماحولیاتی کمیشن جسٹس ریٹائرڈ علی اکبر قریشی کے اقدامات کی تعریف کی ،عدالت نے فصلوں کی باقیات کو آگ لگانے کے واقعات پر اظہار برہمی کیا، جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ اسموگ کے تدارک سے متعلق غفلت برداشت نہیں کریں گے

عدالت فصلوں کی باقیات کو آگ لگانے والوں کے خلاف سخت کاروائی کا حکم دیدیا ،عدالت نے فریقین کو آئندہ سماعت پر رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا،

چیئرمین ماحولیاتی کمیشن جسٹس ریٹائرڈ علی اکبر قریشی کی جانب سے 10صفحات پر مشتمل رپورٹ لاہور ہائیکورٹ میں جمع کروادی گئی ،فوکل پر سید کمال حیدر نے جسٹس شاہد کریم کی عدالت میں رپورٹ جمع کروائی ،رپورٹ میں عدالت کو بتایا گیا کہ محکمہ تحفظ ماحول نے دھواں پھیلانے والی 104 فیکٹریوں کو سربمہر کر دیا، 120 سٹیل فیکٹریوں کو بھی فضائی آلودگی پیدا کرنے پر سیل کر دیا گیا، دھواں پیدا کرنے والے صنعتی یونٹوں کیخلاف 57 مقدمات درج کروائے گئے،زگ زیگ ٹیکنالوجی کا استعمال نہ کرنے بھٹہ مالکان کیخلاف 13 مقدمات درج کروائے گئے،زگ زیگ ٹیکنالوجی کا استعمال نہ کرنے پر اینٹوں کے 33 بھٹوں کو سیل کر دیا گیا،

جیل حکام خواتین قیدیوں کی عزتیں تارتارکرتے ہیں، پیدا ہونے والے بچوں کوقتل کردیا جاتا ہے،لاہورجیل سے خاتون قیدی کی ویڈیووائرل

سموگ کے تدارک کے لئے لاہور ہائیکورٹ نے حکومت سے کیا پوچھ لیا؟

دھواں چھوڑنے والی 6 ہزار 451 گاڑیوں کے چالان کئے گئے اور 35 لاکھ 57 ہزار 250 روپے کے جرمانے عائد کئے گئے،دھواں چھوڑنے والی 978 گاڑیوں کو قبضے میں بھی لیا گیا،ناقص پیٹرول فروخت کرنے پر 49 پیٹرول پمپ مالکان کیخلاف مقدمات درج کروائے گئے،ناقص پیٹرول فروخت کرنے پر 26 افراد کو حراست میں لیا گیا،142 پیٹرول پمپوں پر ایندھن کا معیار چیک گیا گیا، 50 پیٹرول پمپوں پر ایندھن کی ناقص فروخت پائی گئی،شہری علاقوں میں واقع مٹی برتن سازی کی بھٹیوں کو مسمار کیا گیا،انشاط کالونی، والٹن روڈ، کریم بلاک اور جوہر ٹائون میں تجاوزات کیخلاف آپریشن کیا گیا،شہر میں تجاوزات کیخلاف 8 شکایات متعلقہ مجسٹریٹس کو بھجوائی گئیں،

مغل پورہ کی طرف جائیں آسمان کا رنگ ہی بدل جاتا ہے،لاہور ہائیکورٹ

Shares: