این چیپل کا فاسٹ باؤلرز پر پابندی کا مطالبہ، بھارتی کھلاڑی کا بازو کیسے ٹوٹا

0
44

این چیپل کا فاسٹ باؤلرز پر پابندی کا مطالبہ، بھارتی کھلاڑی کا بازو کیسے ٹوٹا

باغی ٹی وی رپورٹ کے مطابق آسٹریلیا کے سابق کپتان این چیپل کمنٹری وتبصرے میں ایک خاص پہچان رکھتے ہیں لیکن اس میں بھی ماری جانے والی ڈنڈی کے بعد ان کا قد کاٹھ نیچے کی جانب گیا ہے،پاکستان کے17- 2016 کےدورے کے دوران جب ٹیم تینوں ٹیسٹ میچز میں زبردست مقابلہ کرتی دکھائی دی تھی اور چند ماہ قبل تک نمبر ون بھی تھی،آسٹریلیا کے ہارنے پر چیپل کا ایسا بیان آیا تھا جس میں مخاصمت اور تنگ نظری واضح تھی،انہوں نے کہا تھا کہ کرکٹ آسٹریلیا ایسی کمزور ٹیم کو اپنے ہاں نہ بلایا کرے اور وقت کے ضیاع سے بچے،ان کے بیان کو پاکستان میں سخت ناپسند کیا گیا تھا جبکہ کرکٹ کے سنجیدہ حلقوں میں بھی پذیرائی نہیں ملی تھی۔
پاکستان نے 2016میں خاص وقت کے لئے ٹیسٹ درجہ بندی کی پہلی پوزیشن لی تھی،انگلینڈ میں ٹیسٹ سیریز ڈرا کھیلی تھی اور پھر آسٹریلیا میں پنک بال ٹیسٹ میں 490سے زائد کے ہدف کے تعاقب میں اسٹیوب اسمتھ سمیت تمام آسٹریلین کو ناخن کترنے تک پر مجبور کیا تھا،اگلے میچز میں بھی پرفارمنس بری نہیں رہی تھی لیکن چونکہ ٹیم تینوں میچز ہارگئی تھی تو یہ بیان سامنے آیا تھا۔
اب 2020میں بھارت کے پہلے ٹیسٹ میں ہارنے ،36 پر ڈھیر ہونے اور میچ کے اڑھائی دن میںختم ہونے پر چیپل کو کچھ بولنا چاہئے تھا لیکن وہ بولے بھی تو کیا بولے.انہوں نے فاسٹ بائولرز پر پابندی کا مطالبہ کردیا ہے،چہ جائیکہ وہ 36 جیسے قلیل اسکور پر آئوٹ ہونے والی بھارتی ٹیم کے بارے میں کچھ کہتے۔ چیپل نے امپائرز سےمطالبہ کیا ہے کہ وہ فاسٹ بائولرز کو گیند کروانے سے معطل کردیں۔ کرک سین کے مطابق بھارت کے تیز گیند باز محمد شامی آسٹریلیا کے اسپیڈسٹار پیٹ کمنز کے باؤنسر کی زد میں آکربازو تڑوابیٹھے ہیں اور پوری سیریز سے باہر ہوگئے ہیں۔چیپل نے کہا ہے کہ ایسے بائونسرز مارنے والے بائولرز کو امپائر
روک دیں کیونکہ قانون موجود ہے۔
امپائروں کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ ٹیل اینڈرز پر خطرناک شاٹ پچ مارنے والوں پر پابندی عائد کرسکیں ، اس قانون کا اطلاق کم ہی ہوتا ہے۔
چیپل کا کھلاڑیوں کی حفاظت کے حوالہ سے نکتہ نظر اپنی جگہ اہم ہوگا لیکن بات یہ ہے کہ 36 کے آکڑے کو بھی تو یاد رکھتے اور پاکستان دشمنی میں جو کہا تھا ،اس تازہ ترین بد ترین بھارتی پرفارمنس پر بھی تو کچھ بولتے۔

Leave a reply