ایف اے ٹی ایف کی ڈیمانڈ، کالعدم تنظیموں کی کتنی جائیداد ضبط کی گئی؟

0
43

ایف اے ٹی ایف کی ڈیمانڈ، کالعدم تنظیموں کی کتنی جائیداد ضبط کی گئی؟

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ایف اے ٹی ایف کے سوالنامے کا پاکستان نے جواب بھجوا دیا، ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کے 150 سوالات بھیجے تھے جن پر پاکستان نے متعلقہ اداروں سے رپورٹ لے کر جوابات بھجوا دیئے ،

پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کو بھجوائے جانے والے جوابی رپورٹ میں منی لانڈرنگ کے خلاف اقدامات، دہشت گردوں تک رقوم روکنے کے طریقہ کار، دہشت گردوں تک اثاثوں اور زیورات کی منتقلی روکنے کے اقدامات کے حوالہ سے بتایا گیا ہے.

پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کو جواب میں کہا ہے کہ دہشت گردوں تک رقوم پہنچانے کے 700 کیسز کی تحقیقات کیں، کالعدم تنظیموں تک رقوم پہنچانے والے 190 افراد کے خلاف کارروائی کی گئی، دہشت گردوں تک رقوم پہنچانے پر 170افراد زیر حراست ہیں، کالعدم تنظیموں کی ایک ہزار سے زائد جائیدادیں ضبط کیں۔

ایف اے ٹی ایف کے اگلے اجلاس میں پاکستانی وفد کی قیادت وفاقی وزیر حماد اظہر کریں گے پاکستانی وفد کے دیگر ارکان کے ناموں کا اعلان رواں ہفتے کردیا جائے گا،چیئرمین ایف بی آر کا نام بھی پاکستانی وفد کے ممکنہ ارکان میں شامل ہے، پاکستانی وفد کے ممکنہ ارکان میں ڈی جی ایف ایم یو اورڈی جی نیکٹا بھی شامل ہوں گے،وزارت داخلہ کے جوائنٹ سیکریٹری اور ایگزیکٹیو ڈائریکٹر اسٹیٹ بینک بھی ممکنہ وفد کا حصہ ہوں گے.پنجاب اور خیبرپختونخواکےسی ٹی ڈی نمائندے اور ڈائریکٹر ایف آئی اے کا نام بھی ممکنہ فہرست میں شامل ہو گا.

پاکستان کوایف اے ٹی ایف نے 150سوالات پرمشتمل سوال نامہ بھیجا تھا،سوال نامے میں مدارس سے متعلق کیے گئے قانونی اقدامات کی تفصیلات پوچھی گئیں، ایف اے ٹی ایف کی جانب سے کالعدم تنظیموں کے خلاف درج مقدمات کی نقول مانگی گئی ہیں،ایف اےٹی ایف نے پاکستان سے کالعدم تنظیموں سے منسلک افراد کوسزادلوانے کا مطالبہ بھی کیا ہے،

 

8 کالعدم تنظیموں کے خلاف کاروائی ،کتنے مقدمات، کتنی گرفتاریاں اور کیا سزائیں دی گئیں؟ رپورٹ سامنے آ گئی

ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کے 40 اہداف کے حصول پر پیشرفت کاجائزہ لینے کے بعد سوالنامہ بھیجا، پاکستان نے 40 اہداف میں سے 36 پرپیشرفت دکھائی، 4 اہداف کےحصول پرطریقہ کاروضع کردیا گیا،

پاکستان نے مالیاتی اداروں کا ڈیٹا خفیہ رکھنے کا ہدف پورا کیا، پاکستان نے 9 اہداف پر بڑی پیش رفت کی، بے نامی داروں کے خلاف کارروائی میں بھی بہتری کی گئی، رپورٹ میں منی لانڈرنگ کے خلاف اقدامات شامل کیے گئے۔

وفاقی وزیر برائے ریونیو حماد اظہر نے کہا ہے کہ پاکستان 2020 میں گرے سے وائٹ لسٹ میں آجائے گا۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے حماد اظہر کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال بالخصوص  آخری 4 ماہ میں ہونے والی پیشرفت کا اعتراف کیا گیا، تاہم اس حوالے سے مزید کام کرنے کی ضرورت ہے، پاکستان کو دیا گیا ایکشن پلان کسی بھی ملک کے مقابلے میں زیادہ مشکل ہے،

ایف اے ٹی ایف کا ایک بار پھر ڈومور، کالعدم تنظیموں کیخلاف کیا کیا؟ رپورٹ طلب

ایف اے ٹی ایف کا پاکستان کی کوششوں کا اعتراف، ڈومور بھی کہہ دیا

حماد اظہر کا مزید کہنا تھا کہ تمام ریگولیٹری اور قانون نافذ کرنے والے ادارے مل کر کوشش کر رہے ہیں، وفاقی اور صوبائی محکمے بھی مل کر کام کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ پاکستان ایف اے ٹی ایف کی تمام شرائط مانتا جا رہا ہے،وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، پاکستان سے منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کے لئے فنڈنگ کی روک تھام، ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے پاکستان کو نکالنے اور ذمہ دار ممالک کی صف میں لانے کے لئے بنائی جانے والی کو آرڈی نیشن کمیٹی کا چیئرمین حماد اظہر کو بنایا گیا ہے.

واضح رہے ایف اے ٹی ایف منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کے لیے مالی معانت کی روک تھام کے لیے بنائی گئی عالمی تنظیم ہے۔اس تنظیم نے 18 اکتوبر کو 4 ماہ کی مہلت دہتے ہوئے پاکستان پر زور دیا تھا کہ فروری 2020 تک ایکشن پلان پر مکمل عملدرآمد کرے کیونکہ اس وقت تک پاکستان ’گرے لسٹ‘ میں ہی موجود رہے گا۔ایف اے ٹی ایف کا فیصلہ کن اجلاس جنوری میں ہوگا۔21 جنوری سے شروع ہونے والے ایف اے ٹی ایف اجلاس میں پاکستان کی گرے لسٹ کے نکلنے کے بارے میں فیصلہ ہو گا۔

Leave a reply