ایف اے ٹی ایف،پاکستان کی بڑی سفارتی کامیابی،کن ممالک نے کی پاکستان کی حمایت؟
ایف اے ٹی ایف،کن ممالک نے کی پاکستان کی حمایت؟
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کو سفارتی محاذ پر بڑی کامیابی مل گئی اور ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکلنے کے قریب پہنچ گیا اور چین، امریکا، برطانیہ، فرانس، جاپان اوردیگر ممالک کی حمایت حاصل ہوگئی۔
نجی ٹی وی نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ پاکستان کے گرے لسٹ سے نکلنے کےامکانات روشن ہوگئے ہیں۔ جوائنٹ ورکنگ گروپ پاکستان کے اقدامات اور رپورٹ کی روشنی میں نئی سفارشات تیار کرے گا اور سفارشات فروری کے پہلے ہفتے میں بھیجے گا جبکہ پاکستان کے گرے لسٹ میں رہنے یا یا نہ رہنے پر ووٹنگ آئندہ ماہ پیرس اجلاس میں ہو گی۔
پاکستان کی جانب سے دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کے اقدامات اور سزاؤں سے متعلق آگاہ کیا گیا، ٹیرر فنانسنگ کے حوالے سے کیس رجسٹریشن میں 451 فیصد اضافہ ہوا جبکہ دسمبر 2019ءتک ٹیرر فنانسنگ کے 827 کیس رجسٹرڈ ہوئے، ٹیرر فنانسنگ کے کیسز میں ملک بھر میں گیارہ سو گرفتاریاں ہوئیں اور ان کیسز میں 196 کو سزائیں سنائی جاچکی ہیں۔
واضح رہے کہ بیجنگ میں فائننشل ایکشن ٹاسک فورس کےاجلاس میں امریکا،چین،برطانیہ،فرانس،جاپان،نیوزی لینڈاور آسٹریلیا نے پاکستان کی سفارتی حمایت کردی ہے جبکہ پاکستان افغانستان میں امن کی بحالی کے لئےافغان طالبان اورامریکا کو مذاکرات کی میزپرلایا،جس کے بعد امریکا پاکستان کی حمایت میں سرگرم ہوگیا ہے۔ آئندہ ماہ پیرس میں ہونے والے ایف اے ٹی ایف کے اجلاس میں پاکستان کوگرے لسٹ سے نکلنے کے لئے بارہ ووٹ چاہئیں جبکہ بلیک لسٹ میں شمولیت سے بچنے کے لئےتین ووٹ درکارہیں۔
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان گینگ شوانگ نے کہا ہے کہ پاکستان نے دہشتگردوں کو فنڈنگ روکنے سے متعلق واضح اقدامات کیے ہیں۔ ترجمان چینی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ عالمی برادری کو پاکستان کی کاوشوں کا اعتراف کرنا چاہیے۔ امید ہے کہ ایف اے ٹی ایف پاکستان کو دہشتگردی سے نمٹنے کیلئے تعمیری مدد فراہم کرے گا۔
فنانشل ایکشن ٹاسک فورس نے پاکستان کی جانب سے منی لانڈرنگ اورٹیرر فنانسنگ کے خلاف کیے گئے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ مذاکرات کے دوران پاکستان نےایف اے ٹی ایف حکام کو گزشتہ ساڑھے چار ماہ کی پیش رفت سے آگاہ کیا۔
وفاقی وزیر حماد اظہر نے بریفنگ میں بتایا کہ کالعدم تنظیموں پر پابندیاں عائد کی جا چکی ہیں، منی لانڈرنگ روکنے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے گئے، ٹیرر فنانسنگ کے حوالے سے کیس رجسٹریشن 451 فی صد اضافے کے ساتھ 827 ہو گئی، اس حوالے سے گرفتاریوں کی تعداد 1104 رہی، جو چھ سو ستتر فی صد زیادہ ہے۔
پاکستان نے بتایا کہ ٹیرر فنانسنگ کیسز میں سزائیں دینے کے عمل میں 403 فی صد کا اضافہ ہوا جب کہ 196 سزائیں ہوئیں، ٹیرر فنانسنگ کے کیسز میں اکتیس کروڑ بیالیس لاکھ کی برآمدگی ہوئی اور خیبر پختون خوا میں 387 کیسز رجسٹرڈ ہوئے، ذرائع کے مطابق ایف اے ٹی ایف حکام نے پاکستان کی رپورٹ پر اظہار اطمینان کیا۔
پاکستان 650 صفحات پر مشتمل رپورٹ پہلے ہی ایف اے ٹی ایف کو بھجوا چکا ہے، یہ رپورٹ 16 فروری سے شروع ہونے والے پیرس اجلاس میں زیر غور لائی جائے گی۔ پیرس اجلاس میں پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے کے حوالے سے ووٹنگ ہو سکتی ہے۔
پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کو بھجوائے جانے والے جوابی رپورٹ میں منی لانڈرنگ کے خلاف اقدامات، دہشت گردوں تک رقوم روکنے کے طریقہ کار، دہشت گردوں تک اثاثوں اور زیورات کی منتقلی روکنے کے اقدامات کے حوالہ سے بتایا گیا ہے.
پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کو جواب میں کہا ہے کہ دہشت گردوں تک رقوم پہنچانے کے 700 کیسز کی تحقیقات کیں، کالعدم تنظیموں تک رقوم پہنچانے والے 190 افراد کے خلاف کارروائی کی گئی، دہشت گردوں تک رقوم پہنچانے پر 170افراد زیر حراست ہیں، کالعدم تنظیموں کی ایک ہزار سے زائد جائیدادیں ضبط کیں
پاکستان کوایف اے ٹی ایف نے 150سوالات پرمشتمل سوال نامہ بھیجا تھا،سوال نامے میں مدارس سے متعلق کیے گئے قانونی اقدامات کی تفصیلات پوچھی گئیں، ایف اے ٹی ایف کی جانب سے کالعدم تنظیموں کے خلاف درج مقدمات کی نقول مانگی گئی ہیں،ایف اےٹی ایف نے پاکستان سے کالعدم تنظیموں سے منسلک افراد کوسزادلوانے کا مطالبہ بھی کیا ہے،
ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کے 40 اہداف کے حصول پر پیشرفت کاجائزہ لینے کے بعد سوالنامہ بھیجا، پاکستان نے 40 اہداف میں سے 36 پرپیشرفت دکھائی، 4 اہداف کےحصول پرطریقہ کاروضع کردیا گیا،
پاکستان نے مالیاتی اداروں کا ڈیٹا خفیہ رکھنے کا ہدف پورا کیا، پاکستان نے 9 اہداف پر بڑی پیش رفت کی، بے نامی داروں کے خلاف کارروائی میں بھی بہتری کی گئی، رپورٹ میں منی لانڈرنگ کے خلاف اقدامات شامل کیے گئے۔
وفاقی وزیر برائے ریونیو حماد اظہر نے کہا ہے کہ پاکستان 2020 میں گرے سے وائٹ لسٹ میں آجائے گا۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے حماد اظہر کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال بالخصوص آخری 4 ماہ میں ہونے والی پیشرفت کا اعتراف کیا گیا، تاہم اس حوالے سے مزید کام کرنے کی ضرورت ہے، پاکستان کو دیا گیا ایکشن پلان کسی بھی ملک کے مقابلے میں زیادہ مشکل ہے،
ایف اے ٹی ایف کا ایک بار پھر ڈومور، کالعدم تنظیموں کیخلاف کیا کیا؟ رپورٹ طلب
ایف اے ٹی ایف کا پاکستان کی کوششوں کا اعتراف، ڈومور بھی کہہ دیا
حماد اظہر کا مزید کہنا تھا کہ تمام ریگولیٹری اور قانون نافذ کرنے والے ادارے مل کر کوشش کر رہے ہیں، وفاقی اور صوبائی محکمے بھی مل کر کام کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ پاکستان ایف اے ٹی ایف کی تمام شرائط مانتا جا رہا ہے،وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، پاکستان سے منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کے لئے فنڈنگ کی روک تھام، ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے پاکستان کو نکالنے اور ذمہ دار ممالک کی صف میں لانے کے لئے بنائی جانے والی کو آرڈی نیشن کمیٹی کا چیئرمین حماد اظہر کو بنایا گیا ہے.
واضح رہے ایف اے ٹی ایف منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کے لیے مالی معانت کی روک تھام کے لیے بنائی گئی عالمی تنظیم ہے۔اس تنظیم نے 18 اکتوبر کو 4 ماہ کی مہلت دہتے ہوئے پاکستان پر زور دیا تھا کہ فروری 2020 تک ایکشن پلان پر مکمل عملدرآمد کرے کیونکہ اس وقت تک پاکستان ’گرے لسٹ‘ میں ہی موجود رہے گا