منی لانڈرنگ اور ٹیررازم فنانسنگ کی فہرست میں برقرار رکھنے یا نکالنے سے متعلق اہم فیصلے کیلئے فرانس کے دارالحکومت پیرس میں13سے 18اکتوبر کے دوران ہونے والے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (فیٹف)کے سالانہ اجلاس (پلینری سیشن) کیلئے پاکستان نے پلان بی تشکیل دیدیا ۔
پاکستان کے قومی اخبار روزنامہ دنیا کے مطابق پاکستان گرے لسٹ میں برقرار رکھے جانے کی صورت میں 40 میں سے باقی 27 سفارشات پر عمل درآمد جون 2020 تک کرنے کی فیٹف سے درخواست کر ے گا ۔اس ضمن میں 10 سفارشات پر عمل درآمد فروری 2020تک اور بقیہ 17 سفارشات پر عمل درآمد جون 2020تک مکمل کرنے کی ڈیڈ لائن فیٹف سے مانگی جائے گی ۔
ایف اے ٹی ایف، گرے لسٹ سے نکلنے کے لئے پاکستان نے کیا بڑا فیصلہ
حکام نے روزنامہ دنیا کو بتایا کہ فیٹف کے پلینری اجلاس میں پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے یا برقرار رکھنے کا حتمی فیصلہ 15 اور16اکتوبر کو ہوجائے گا ۔پاکستان فیٹف کا رکن نہ ہونے کے سبب اس اہم ترین اجلاس میں شریک نہیں ہوگا تاہم اس اجلاس میں شریک34 رکن ممالک کے نمائندوں سے حمایت کے حصول کیلئے وفاقی وزیر اقتصادی امور حماد اظہر کی سربراہی میں پانچ رکنی وفد 13 اکتوبرکو پیرس پہنچ جائے گا۔وفد میں ڈی جی فنانشل مانیٹرنگ یونٹ اوروزارت خارجہ کے ڈی جی بھی شامل ہوں گے،ایف اے ٹی ایف کو پاکستان کو بلیک لسٹ کرنے میں تکنیکی مشکلات درپیش ہیں،پاکستان کو بلیک لسٹ سے بچنے کے لیے ایف اے ٹی ایف ارکان کے 3ووٹ درکارہیں ،
ایف اے ٹی ایف کا ایک بار پھر ڈومور، کالعدم تنظیموں کیخلاف کیا کیا؟ رپورٹ طلب
ایف اے ٹی ایف کا پاکستان کی کوششوں کا اعتراف، ڈومور بھی کہہ دیا
حکام نے بتایا کہ چین، ملائشیا اور ترکی کی حمایت پاکستان کودستیاب ہے جس کی وجہ سے پاکستان کے بلیک لسٹ ہونے کے امکانات نہیں ہیں ۔ 16اکتوبر کی شام پاکستان کو فیٹف کے فیصلہ سے آگاہ کر دیا جائے گا۔
پاکستان کو ایف اے ٹی ایف میں چین، ملائیشیا اور ترکی کی حمایت حاصل ہے ،پاکستان کو گرے لسٹ سے نکلنے کے لیے12 ارکان کی حمایت درکار ہے،ایف اے ٹی ایف کا پاکستا ن کے بارے میں فیصلہ 19 اکتوبر کو سنائے جانے کا امکان ہے.