اسلام آباد:ایف اے ٹی ایف کا پاکستان مخالف فیصلہ غیر جانبدارنہ اور متعصبانہ ہے:اس ادارے کی حیثیت متنازعہ ہوگئی :اطلاعات کے مطابق سابق وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف کا پاکستان مخالف فیصلہ غیر جانبدارنہ اور متعصبانہ ہے۔

تفصیلات کے مطابق سابق وزیر داخلہ رحمان ملک نے پاکستان کو گرے لسٹ میں برقرار رکھنے پر ایف اے ٹی ایف کے فیصلے پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ گرے لسٹ سے نکالنے کے بجائے پاکستان کو چھ نکاتی ایک نیا ایکشن پلان دینا امتیازی سلوک کو ثابت کرتا ہے ، گرے لسٹ سے نکالنا کسی فرد کے ٹرائیل و پراسیکویشن سے مشروط کرنا سراسر زیادتی ہے۔

سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ کچھ ممالک کے سیاسی دباؤ اور اثرورسوخ کی وجہ سے پاکستان کو گرے لسٹ سے نہیں نکالا جا رہا ہے ، یہ ایک امتیازی سلوک ہے کہ 27 پوائنٹس میں سے 26 نکات پر عمل کے باوجود پاکستان کو گرے لسٹ میں برقرار رکھا گیا۔

رحمان ملک نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف کے گرے لسٹ کی وجہ سے پاکستان کو 38 ارب ڈالر سے زیادہ معاشی نقصان ہوا ہے ، بھارت دہشت گردی کی مالی اعانت ،منی لانڈرنگ ، اور جوہری پھیلاؤ کے گھناؤنے جرائم میں ملوث ہے۔

انہوں نے کہا کہ واضح ثبوتوں کے باوجود بھارت کیخلاف کوئی قانونی کارروائی نہیں کی جارہی ہے ، ایف اے ٹی ایف داعش کی مالی اعانت پر بھارت کیخلاف کارروائی کیوں نہیں کر رہا ہے ، ایف اے ٹی ایف بھارت کیطرف سے جوہری مواد کے سرعام خرید و فروخت پر کیوں خاموش ہے۔

Shares: