مزید دیکھیں

مقبول

پاکستانی بینکوں بارے موڈیز کی نئی ریٹنگ جاری

کریڈٹ ریٹنگ کی عالمی ایجنسی موڈیز نے پاکستانی بینکوں...

اپوزیشن صرف گالم گلوچ اور شور شرابے کے علاوہ کچھ نہیں کرتی ،بلاول

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری نے کہا...

اوچ شریف: سبزی و فروٹ منڈی میں من مانی قیمتیں، عوام پریشان

اوچ شریف ،باغی ٹی وی(نامہ نگارحبیب خان) سبزی و...

پاکستان کی متحدہ عرب امارات کیلئے برآمدات میں 28 فیصد اضافہ

پاکستان کی متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کیلئے...

عمرہ زائرین کو مسجد الحرام کے باہر سمارٹ لاکرز کی سہولت

سعودی عرب نے عمرہ زائرین کو مسجد الحرام کے...

یہ ضروری ہے کہ آنکھوں کا بھرم قائم رہے::: نیند رکھو یا نہ رکھو خواب معیاری رکھو:فواد چوہدری چھاگئے

اسلام آباد:اپوزیشن کےنام :یہ ضروری ہے کہ آنکھوں کا بھرم قائم رہے نیند رکھو یا نہ رکھو خواب معیاری رکھو :فواد چوہدری چھاگئے،اطلاعات کےمطابق سینیٹ میں ملکی مفاد میں ہونے والی قانون سازی پراپوزیشن کی بڑھکوں کاخوبصورت جواب دیاہے، فواد چودھری کہتے ہیں کہ آج اپوزیشن کی شکست میں ایک اور اضافہ ہوا، اپوزیشن کے خواب اس ایوان میں بھی پورے نہیں ہوئے جہاں انہیں نام نہاد اکثریت حاصل ہے، اس بری شکست کے بعد امید ہے اب وہ سکون سے ہونگے، پہلے بھی کہا تھا اپوزیشن چوں چوں کا مربہ ہے۔

وفاقی وزیر فواد چودھری نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے سینیٹ میں اپنی برتری ثابت کر دی، اسٹیٹ بینک کو سیاسی مداخلت سے آزاد کیا ہے، پوری قوم کو اسٹیٹ بینک ترمیمی بل پر مبارکباد دیتا ہوں، منتشر اپوزیشن کو ناکارہ حکمت عملی کے باعث شکست ہوئی، اپوزیشن قومی اسمبلی میں عدم اعتماد لانے کا خواب دیکھ رہی تھی، یوسف گیلانی کا شکریہ، ان ڈائریکٹ بل کاساتھ دیا۔

فواد چودھری کا کہنا تھا کہ اپوزیشن سینیٹ میں بھی بل کو روکنے کی اہل نہیں، پہلے ہی کہا تھا نہ تیر چلے گا نہ تلوار، پیپلزپارٹی میں کسی کو پتا نہیں کہ کیا بولنا ہے، اپوزیشن اس بری شکست کے بعد کچھ دن خاموش رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے پورے لندن کے ریسٹورنٹس کا دورہ کیا، نواز شریف واپس نہیں آ رہے، لایا جا رہا ہے۔ ق لیگ اتحادی جماعت ہے، ان کی رائے کا احترام ہے، شاہد خاقان اور کچھ دوست نواز شریف کیخلاف عدم اعتماد کا ارادہ رکھتے ہیں۔

وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ لاہور میں ایک نیا شہر بسایا جا رہا ہے، سینٹرل بزنس سٹی سے لاہور کی لینڈ اسکیپ تبدیل ہوگی، نئے شہر بسانے کا حکومت کو حق حاصل ہے، پالیسی سازی ایگزیکٹو اور پارلیمان کا اختیار ہے، پارلیمان کا اختیار پارلیمان کے پاس رہنا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پہلی بار اپنے پاؤں پر کھڑا ہو رہا ہے، نیا پاکستان کا خواب ضرور پورا ہوگا، عوام نے عمران خان کو نئے پاکستان کی تعبیر کیلئے چنا ہے، نئے پاکستان کا خواب شخصیات پر مبنی نہیں۔