ایف بی آر نوٹس کی مہلت ختم،عمران ریاض خان پیش نہ ہوئے
ایف بی آر نوٹس کی مہلت ختم،عمران ریاض خان پیش نہ ہوئے
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اینکر عمران ریاض خان کو ایف بی آر کی جانب سے اثاثوں کی تحقیقات کے لئے دیا گیا وقت ختم ہو گیا عمران ریاض خان ایف بی آر میں پیش نہیں ہوئے’
ایف بی آر کی جانب سے اینکر عمران ریاض خان کو دو نوٹس بھجوائے گئے تھے جس میں ایک پر ایف بی آر کی پیشی کی آخری تاریخ 15 مئی تھی اور دوسرے پر 20 مئی، ایک کی تاریخ گزر چکی ہے تا ہم ایف بی آر میں عمران ریاض خان پیش نہیں ہوئے، ایف بی آر نے عمران ریاض خان سے آمدن اور اثاثہ جات کا حساب مانگا تھا، عمران ریاض خان نے باغی ٹی وی پر خبر شائع ہونے کے بعد ایک ٹویٹ کی تھی جس میں انہوں نے کہا تھا کہ مجھے ابھی تک ایف بی آر کا نوٹس نہیں ملا حالانکہ ایف بی آر کی جانب سے بھجوایا گیا نوٹس باغی ٹی وی نے اپنی خبر میں شائع کیا تھا.
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر صارف مظہر چودھری کا کہنا ہے کہ ایف بی آر مہلت ختم، لیکن عمران ریاض نے اپنے اربوں پہ محیط اثاثوں بارے جواب جمع نہیں کروایا اور یہی عمران ریاض روزانہ کی بنیاد پر لوگوں سے انکے اثاثوں کے متعلق سوال کرتا ہے گوگی زدہ حکمران اور صحافی قانونی شکنجہ سے بالاتر ہیں
ایف بی آر مہلت ختم
لیکن عمران ریاض نے اپنے اربوں پہ محیط اثاثوں بارے جواب جمع نہیں کروایا اور
یہی عمران ریاض روزانہ کی بنیاد پر لوگوں سے انکے اثاثوں کے متعلق سوال کرتا ہے
گوگی زدہ حکمران اور صحافی قانونی شکنجہ سے بالاتر ہیں
— Mazhar Chaudhry PML N (@PMLN106) May 17, 2022
واضح رہے کہ ایڈیشنل کمشنر کی جانب سے عمران ریاض خان کو بھجوائے گئے نوٹس میں انکی پراپرٹی زرعی زمین سمیت دیگر ریکارڈ طلب کیا گیا ہے نوٹس میں ماڈل ٹاون لاہور کے پتے پر بھجوایا گیا ہے۔ نوٹس انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کے تحت بھجوایا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ جو انکم ٹیکس جمع کروایا گیا ہے وہ آمدن سے مطابقت نہیں رکھتا انکم ٹیکس کم جمع کروایا گیا ہے۔ سال 2020 میں ایک کروڑ 55 لاکھ 45 ہزار 858 روپے آمدن ظاہر کی گئی ۔ اثاثوں میں پلاٹ نمبر 76 ملت ٹریکٹر امپلاییز سوسائٹی ظاہر کیا گیا جس کی قیمت تین کروڑ 65 لاکھ اور تین کنال کا بتایا گیا تاہم 2021 میں ظاہر کیا کہ پلاٹ نمبر 65 اور 66 یعنی ایک سال بعد کے اثاثہ جات میں دو پلاٹ ظاہر کیے اور دونوں کی قیمت تین کروڑ 25 لاکھ ظاہر کی گئی سال 2020 اور 2021 کے اثاثہ جات میں ان پلاٹ کی قیمتوں کا فرق ہے ایک پلاٹ 2020 میں تین کروڑ کا اور 2021 میں دو پلاٹ اور ان دونوں کی قیمت ایک پلاٹ سے بھی کم ظاہر کی گئی حالانکہ پراپرٹی کی قیمت میں اضافہ ہوا ہے۔
آپ اتنا مت گھبرائیں،فارن فنڈنگ کیس میں عدالت کا پی ٹی آئی وکیل سے مکالمہ
فارن فنڈنگ کیس،باہر سے پیسہ آیا ہے لیکن وہ ممنوعہ ذرائع سے نہیں آیا،پی ٹی آئی وکیل
فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ 30 روزمیں کرنے کا حکم اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج
فارن فنڈنگ کیس، فیصلہ 30 روز میں کرنے کے فیصلے کیخلاف اپیل سماعت کیلئے مقرر
فارن فنڈنگ کیس میں بھی عمران خان کو اب سازش نظر آ گئی، اکبر ایس بابر