کراچی : سندھ حکومت نے وفاق کی طرف سے کراچی کی ترقی کے لیے بلدیہ عظمیٰ‌ کو فنڈزدینے کی مخالفت کردی ،اطلاعات کےمطابق وفاقی حکومت نے بلدیہ عظمیٰ کراچی (کے ایم سی ) کو براہ راست فنڈنگ پر رضا مندی ظاہر کردی ہے جب کہ سندھ حکومت کی جانب سے وفاق کے اقدام کی مخالفت کی گئی ہے۔

Tea Is Fantastic…. ایکسینٹ کو پکستانی چائے پسند آگئی

ذرائع کے مطابق اہم فیصلہ اسلام آباد میں دونوں جماعتوں کی کوآرڈینیشن کمیٹی کے اجلاس میں ہوا، وفاقی حکومت نے بلدیہ عظمیٰ کراچی کو 2 ارب جب کہ حیدرآباد کی بلدیاتی حکومت کو 50 کروڑ روپے دینے کی حامی بھری ہے۔دوسری جانب وزیراطلاعات سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ وفاق من پسند اتحادی کو جوڑے رکھنے کے لیے فنڈز فراہم کرے گا تو مخالفت کریں گے۔

پیاز کے چھلکوں کی چائے کے اہم طبی فوائد، ماہرین طب نے اسے انقلاب قرار دیا

کراچی کی ترقی کے لیے وفاقی حکومت کیطرف سے پہلی مرتبہ فنڈز کی فراہمی نہیں کی گئی بلکہ اس سے قبل وفاقی حکومت کراچی میں زیرالتوا ترقیاتی منصوبوں کے لیے ساڑھے8 ارب روپے سندھ انفراسٹرکچر ڈولپمنٹ کمپنی کو جاری کرچکی ہے، جس میں سے 2 ارب روپے گرین لائن اور بقیہ رقم میٹرک بورڈ سگنل فری کوریڈور، نشتر روڈ اور منگھوپیر روڈ کی تعمیر پر خرچ کی جائے گی۔

ہانگ کانگ: بلدیاتی انتخابات میں جمہوریت پسند جماعت کامیاب، چین کے لیے مزید پریشانی

Shares: