باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے نے کاروائی کی ہے اور کمسن بچوں کی نازیبا تصاویر اور ویڈیو شیئر کرنے والے دو ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے

ایف آئی اے نے کاروائی ایبٹ آباد میں کی، ترجمان کے مطابق گرفتار ملزمان سوشل میڈیا کے ذریعے چائلڈ پورنوگرافی کا مواد شیئر کرتے تھے، ملزمان کے خلاف کارروائی کے لیے بین الاقوامی ادارے کی جانب سے پاکستانی حکام کو درخواست موصول ہوئی تھی ملزمان کے موبائل فونز سے بڑی تعداد میں بچوں سے متعلق قابل اعتراض مواد برآمد کرلیا گیا ہے۔ایف آئی اے حکام کے مطابق ملزمان کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت مقدمات درج کرلئے گئے ہیں۔

ایک اور واقعہ میں ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل سکھر نے کارروائی کی ہے اور کاروائی کے دوران چائلڈ پورنوگرافی مواد شیئر کرنے میں ملوث ملزم گرفتار کیا ہے، سائبر کرائم سرکل سکھر نے خفیہ رپورٹ پر کارروائی کرتے ہوئےملزم محمد غفران کو گرفتار کر لیا۔ ملزم سوشل میڈیا کے ذریعے چائلڈ پورنوگرافی مواد شیئر کرنے میں ملوث تھا۔ ملزم کے زیر استعمال موبائل سے چائلڈ پورنوگرافی سے متعلق مواد برآمد کر لیا گیا ملزم کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا۔

واضح رہے کہ ڈی جی ایف آئی اے سائبرکرائم ونگ نے انکشاف کیا تھا کہ پاکستان میں چائلڈ پورنوگرافی ایک منافع بخش کاروبار بن چکا ہے ، پاکستان میں چائلڈ پورنو گرافی کے سرے بین الاقوامی مافیا تک جاتے ہیں۔سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق نے اسلام آباد میں چائلڈ پروٹیکشن بل 2018، ملک بھر میں جرائم پیشہ کم عمر بچوں کیلئے علیحدہ عدالتوں کے قیام اور چائلڈ پورنو گرافی کے قانون میں ترمیمی بل منظور کیا ہوا ہے.جس کے تحت چائلڈ پورنو گرافی پر 14 سال، جنسی ہراسگی پر7 سال قید و جرمانہ ہو گا.

فیس بک، ٹویٹر پاکستان کو جواب کیوں نہیں دیتے؟ ڈائریکٹر سائبر کرائم نے بریفنگ میں کیا انکشاف

چائلڈ پورنوگرافی ویڈیوز سوشل میڈیا پر پھیلانے کا کیس، سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ

چائلڈ پورنوگرافی میں‌ ملوث ملزم گرفتار،کتنی اخلاق باختہ ویڈیوز شیطان صفت کے پاس برآمد ہوئیں

Shares: