سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے سمدھی اور لاہور کی معروف کاروباری شخصیت صابر حمید خان عرف میاں مٹھو کو منی لانڈرنگ کے الزام میں ایف آئی اے نے طلب کرلیا ہے اور جن ان پر منی لانڈرنگ کا الزام ہے اور اس بارے میں ایف آئی اے تحقیقات کررہا ہے جس کی پوچھ گچھ کیلئے اب اب ایف آئی اے نے انہیں طلب کرلیا ہے.
ایف آئی اے اینٹی منی لانڈرنگ سرکل نے سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے سمدھی صابر حمید خان عرف میاں مٹھو کو اکاونئنس میں مشکوک اور بڑے پیمانے پر ہونے والی ٹرانزکشن پر طلب کرلیا ہے جبکہ صابر حمید کو 23 اکتوبر کو 11بجے پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے اور صابر حمید کے 19… pic.twitter.com/JYvaQx3ImL
— Malik Ramzan Isra (@MalikRamzanIsra) October 20, 2023
ایف آئی اے اینٹی منی لانڈرنگ سرکل نے سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے سمدھی صابر حمید خان عرف میاں مٹھو کو اکاونئنس میں مشکوک اور بڑے پیمانے پر ہونے والی ٹرانزکشن پر طلب کرلیا ہے جبکہ صابر حمید کو 23 اکتوبر کو 11بجے پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے اور صابر حمید کے 19 اکاونٹس کا انکشاف ہوا جس میں سے 14 پاکستانی اور 5 فارن اکاونٹس شامل ہیں
تاہم واضح رہے کہ صابر حمید کے 19 اکاونٹس میں 5.14 بلین کی ٹرانزیکشن کی گئی تھی۔ ایف ائی اے نے بنک اکاونٹس سمیت بیرون ملک دوروں کا ریکارڈ طلب بھی کر لیا ہے اور صابر حمید خان کو ذاتی ،اہلیہ اور بچون کے نام پر پاکستان اور پاکستان سے باہر خریدی گئی غیر ملکی کرنسی کا ریکارڈ ہمراہ لانے کی ہدایت کی ہے جبکہ مراسلہ میں پاکستان میں بیرون ملک اف شور کمپنیوں کا بھی ریکارڈ فراہم کیا جائے کا مطالبہ کیا گیا ہے.
تاہم ذرائع کا بتانا ہے کہ اس بارے میں صابر حمید خان کہہ چکے ہیں ان کے خلاف اس کے قسم کے جھوٹے الزامات ہیں اور وہ ایسے الزام کیلئے قانونی راستہ اختیار کرتے ہوئے خود کو جواب دہ سمجھتے ہیں اور اس معاملے میں اپنا جواب دیں گے.
پاک فوج کے شہید اہلکاروں کی نماز جنازہ ادا کردی گئی
آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے سری لنکن فوجی کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل کی ملاقات
آسٹریلیا کی پانچویں وکٹ 339 رنز پر گرگئی،جوش انگلس 13 رنز بناکر آؤٹ
نواز شریف ،شہباز شریف کا ٹیلیفونک رابطہ،پاکستان استقبال کیلئے تیار ہے، شہباز شریف
ہارورڈ یونیورسٹی کے طلباکا اسرائیل کیخلاف احتجاج،ڈونرز نے فنڈ بند کر دیئے
جبکہ باغی ٹی وی کو ذرائع نے بتایا ہے کہ ی کہنا مناسب نہیں کہ وہ پیش ہونگے یا نہیں لیکن وہ قانون پر یقین رکھتے ہیں ایک سوال کے جواب میں بتایا گیا حمید خان سمجھتے ہیں ان کو جنرل باجوہ سے جھوڑنا مناسب عمل نہیں کیونکہ رشتہ داریاں ہر کسی کی ہوتی ہیں اور باجوہ کا میرے کاروبار یا معاملات سے کوئی تعلق نہیں ہے لہذا وہ یہ سمجھتے ہیں اس بارے میں جھوٹ نہ پھیلایا جائے.