فلم محمد دی میسج آف گاڈ پر پابندی کا مطالبہ ٹویٹر پر ٹاپ ٹرینڈ بن گیا
![](https://baaghitv.com/wp-content/uploads/2020/07/WhatsApp-Image-2020-07-06-at-12.42.08-PM.jpeg)
حضرت موسی ، حضرت عیسی اور حضرت یوسف علیہ السلام کی زندگیوں پر فلمیں بنائی گئیں جس پر مسلمانوں نے کافی احتجاج کیا اور آوازیں بلند کی ان پر پابندی کا مطالبہ کیا اس کے باوجود کے یہ سلسلہ روکا جاتا اسلام دشمنوں خاتم المرسلین ،امام الانبیاء اور اللہ تعالی کے آخری رسول نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حیات طیبہ پر فلم بنا ڈالی جیسے ہی یہ فلم کی ریلیز کی تاریخ سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے چاہنے والوں امت مسلمہ میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی اور انہوں نے احتجاجاً اس جارحانہ حرکت اور ناپاک ارادوں کو ملیا میٹ کرنے کے لئے اس ناپاک فلم کا بائیکاٹ کرنے کا اعلان کر دیا اور پاکستان میں ٹویٹر پر بائیکاٹ مووی آف پرافٹ کے نام سے ٹاپ ترینڈ بن گیا-
باغی ٹی وی : ایران کے فلم ڈائریکٹر ماجد مجیدی نے نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حیات مبارکہ پر ایک فلم محمد دی میسج آف گاڈ 2015 میں بنائی تھی جس میں۔ایران کے مشہور آرٹسٹوں نے حصہ لیا تھا اور اس کی ترتیب اور تیاری کا کام ایران کے مشہور شہر کنبھ اور بعض مناظر ساوتھ افریقہ میں فلمائے گئے ہیں اس فلم کی موسیقی کی دھن ہندوستان کے مشہور موسیقار اے آر رحمن نے دی ہے مزید اس کو ڈبنگ کر کے اب یہ فلم 21جولائی 2020 کو ہندوستان میں ریلیز کرنے کی تیاری ہے
اطلاعات کے مطابق اس فلم کی تشہیر مڈ ڈے اخبار نے کی تھی اس کی خبر پاتے ہی رضا اکیڈمی نے فوری طور پر 21 جولائی 2020 کو ریلیز ہونے والی۔فلم کے خلاف احتجاج کیا اور اس اکیڈمی کے چئیرمین قائد ملت الحاج محمد سعید نوری صاحب نے علماء اکرام کی میٹنگ بلوائی۔اور کہا کہ آئے دن اس طرح کے لوگ ناموس رسالت پر حملہ۔آور ہوتے ہیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان میں۔توہین آمیز بیانات دیتے ہیں جس سے مسلمانوں کو۔شدید تکلیف ہوتی ہے انہوں نے کہا ہم اپنی جان قربان کر دیں گے مگر نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان میں ادنی سی بھی گستاخی برداشت نہیں کر سکتے-
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق محمد سعید نوری نے کہا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ حکومت ہند سینسر بورڈ آف انڈیا فوری طور ہر اس فلم۔پر پابندی عائد کرے ورنہ مسلمان سڑکوں پر سرپا احتجاج بنیں گے اور ساتھ ہی انہوں نے حکومت ہند اور وزیر داخلہ سے اس فلم پر فوری پابندی عائد کرنے اور اے آر رحمن پر توہین رسالت پر مدد کرنے کے سلسلے میں مقدمہ۔درج کرنے کا مطالبہ کیا تاکہ مستقبل میں کوئی اس قسم کے جرم کا ارتکاب کوئی ہندوستانی نہ کر سکے اور اس فلم پر پوری دنیا میں پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا-
رضا اکیڈمی نے اپنے ٹویٹر ہینڈلر سے ٹویٹ کیا کہ رضا اکیڈمی کا مطالبہ ہے کہ فلیم محمد رسول خدا کی اساس پر اسلام کی تقسیم کو روکیں-
https://twitter.com/razaacademyho/status/1279819389248794624?s=20
اس خبر کے بعد سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر بائیکاٹ مووی آف پرافٹ تب ٹاپ ٹرینڈ بن گیا اور امت مسلمہ میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی اور انہوں نے اسلام دشمنوں کی اس جارحانہ حرکت پر احتجاج کیا اور اس کو بین کرنےکا مطالبہ کیا-
We oppose this movie it should be ban #BoycottMovieOfProphet pic.twitter.com/rxae07uoCX
— Saif🔥 (@Saif7219) July 6, 2020
سیف نامی صارف نے لکھا کہ ہم اس فلم کی مخالفت کرتے ہیں اس پر پابندی لگانی چاہئے-
If you want to know about the life of the beloved Prophet, then read the Qur'an
and indeed you (o muhammad) are of a great moral character
وَاِنَّکَ لَعَلٰی خُلُقٍ عَظِیْمٍ#BoycottMovieOfProphet pic.twitter.com/HMf9AZhXVD— Sameer Shaikh (@beingsameer3421) July 6, 2020
اگر آپ پیارے نبی کی حیات مبارکہ کے بارے میں جاننا چاہتے ہیں تو قرآن پڑھیں اور واقعی آپ (اے محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) ایک عظیم اخلاقی کردار کے مالک ہیں-
i highly condemn the making and broadcasting of any such malicious act that is hurting Muslims. This is not acceptable by any cost or any mean. #BoycottMovieOfProphet pic.twitter.com/5xPe3jiXX2
— Nothing but a human (@vixen_in_vegas1) July 6, 2020
ایک صارف نے لکھا کہ میں اس طرح کے بدنما فعل کو بنانے اور نشر کرنے کی شدید مذمت کرتی ہوں جس سے مسلمانوں کو تکلیف ہو۔ یہ کسی بھی قیمت یا کسی بھی وسیلہ سے قابل قبول نہیں ہے۔
This is not the first time that the Majid Majidi film has come into trouble. When people had knowledge about the movie the first time in 2015,they issued a fatwa against him.#BoycottMovieOfProphet pic.twitter.com/S1ibadV11m
— AMmnah (@Amnah_Chaudhary) July 6, 2020
ایک صارف نے لکھا کہ یہ پہلا موقع نہیں جب مجید ماجدی فلم مشکل میں آیا ہے۔ جب لوگوں کو 2015 میں پہلی بار فلم کے بارے میں علم تھا تو انہوں نے اس کے خلاف فتویٰ جاری کیا۔
O Allah please destroy these bastards who trying to defame(nauzbillah) our beloved Prophet (S). #BoycottMovieOfProphet pic.twitter.com/8nYoLj7x84
— Mubeen Fatima (@ChanDa51214) July 6, 2020
مبین فاطمہ نامی صارف نے لکھا کہ اے اللہ براہ کرم ان کمینوں کو ختم کردیں جو ہمارے پیارے نبی (ص) کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
Movie Must Banned
#BoycottMovieOfProphet pic.twitter.com/XQaIc0VYfo— Mansoor Ul Haq (@Mansoor2736) July 6, 2020
منصور الحق نامی صارف نے لکھا کہ فلم پر پابندی لگانی چاہیئے-
There is no reality in movies. It's just a business.#BoycottMovieOfProphet pic.twitter.com/nW7D90eqxR
— Zahid khan (@zahid334) July 6, 2020
زاہد خان نامی صارف نے کہا کہ فلموں میں کوئی حقیقت نہیں ہے۔ یہ صرف ایک کاروبار ہے۔
Prophet Muhammad (saw) resides in the heart of 1.8 billion Muslims in the Globe.The Muslim World will not tolerate any blasphemy on our Prophet sws .#BoycottMovieOfProphet pic.twitter.com/xV7zBOl3UB
— 🕊️ (@UnknownGurl77) July 6, 2020
ایمان نامی صارف نے کہا کہ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عالم اسلام میں 1.8 بلین مسلمانوں کے دل میں مقیم ہیں۔مسلم دنیا ہمارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر کوئی توہین برداشت نہیں کرے گی-
https://twitter.com/Shaheen_IQBALka/status/1279993200242032641?s=20
رانا کامران نامی صارف نے لکھا کہ ہم اپنے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں کسی بھی قسم کی غلطی برداشت نہیں کرتے ہیں۔ ہم ان کے لئے اپنی زندگی کے آخری قطرہ تک قربانی دیں گے-
#BoycottMovieOfProphet
My Eman Prophet
My beloved prophet
Prophet's Prophet
Sahaba's life prophet
For whom this work was made.
Whom Allah has called in Meraj
That prophet 4#BoycottMovieOfProphet pic.twitter.com/1PuTe9sTEL— Pak Warrior (@MUxama3) July 6, 2020
https://twitter.com/F_J_ISP/status/1279990676491571205?s=20
ایک صارف ے لکھا کہ ہمیں اپنے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو سمجھنے کے لئے فلم کی ضرورت نہیں ہے جو کچھ قرآن مجید میں لکھا گیا ہے وہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت ہے۔
https://twitter.com/MashoomIK/status/1279988486980894720?s=20
ایک صارف نے لکھا کہ ہمیں کسی بھی قسم کی ضرورت نہیں ہےفلم کو سمجھنے کے لئے ہمارے پیارے کی شخصیت محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر مبنی اس فلم کا بائیکاٹ کریں-
https://twitter.com/Aimamalik786/status/1279987234654093313?s=20
واضح رہے کہ ماجد مجید نے 2015میں اس طرح کی غلیظ حرکت کی تھی اور مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچائی گئی تھی مزید اب 21 جولائی 2020 کو پریمیر شو کے ذریعے اس فلم کو ریلیز کرنے کی تیاری ہے-اس فلم میں نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ ساتھ حصرت آمنہ آپ کے والد گرامی آپ کے دادا جان کی بھی شبہیہ پیش کی گئی ہے جو شریعت اسلامیہ میں ناجائز و حرام ہے اور آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تصویر بنانا مسلمانوں کے جذبات ایمانی سے کھیلنا ہے-
واضح رہے کہ لاہور ہائی کورٹ نے رٹ پیٹیشن نمبر 23306/12 کے تحت انبیا علیہم السلام کی زندگی پر مبنی فلموں ڈراموں کو گستاخانہ اور توہین رسالت قرار دے کر انہیں کیبل پر نشر کرنے اور ان کی سی ڈیز فروخت کرنے پر سضخت پابندی عائد کر رکھی ہے اور توہین رسالت قانون 295C ت پ کے تحت اس سنگین جُرم کو قابل سزا قرار دیا-
دوسری جانب تمام مکاتب فکر نے متفقہ فتوی جاری کیا تھا کہ انبیاء علیہم السلام پر فلمیں توہین رسالت کے مترادف ہیں انہیں خریدنا بیچنا چلانا دیکھنا یا ان کی تشہیر میں کسی قسم کا تعاون گناہ کبیرہ حرام اور اندیشہ کفر ہے-