فلم محمد دی میسج آف گاڈ پر پابندی کا مطالبہ ٹویٹر پر ٹاپ ٹرینڈ بن گیا

0
101

حضرت موسی ، حضرت عیسی اور حضرت یوسف علیہ السلام کی زندگیوں پر فلمیں بنائی گئیں جس پر مسلمانوں نے کافی احتجاج کیا اور آوازیں بلند کی ان پر پابندی کا مطالبہ کیا اس کے باوجود کے یہ سلسلہ روکا جاتا اسلام دشمنوں خاتم المرسلین ،امام الانبیاء اور اللہ تعالی کے آخری رسول نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حیات طیبہ پر فلم بنا ڈالی جیسے ہی یہ فلم کی ریلیز کی تاریخ سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے چاہنے والوں امت مسلمہ میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی اور انہوں نے احتجاجاً اس جارحانہ حرکت اور ناپاک ارادوں کو ملیا میٹ کرنے کے لئے اس ناپاک فلم کا بائیکاٹ کرنے کا اعلان کر دیا اور پاکستان میں ٹویٹر پر بائیکاٹ مووی آف پرافٹ کے نام سے ٹاپ ترینڈ بن گیا-

باغی ٹی وی : ایران کے فلم ڈائریکٹر ماجد مجیدی نے نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حیات مبارکہ پر ایک فلم محمد دی میسج آف گاڈ 2015 میں بنائی تھی جس میں۔ایران کے مشہور آرٹسٹوں نے حصہ لیا تھا اور اس کی ترتیب اور تیاری کا کام ایران کے مشہور شہر کنبھ اور بعض مناظر ساوتھ افریقہ میں فلمائے گئے ہیں اس فلم کی موسیقی کی دھن ہندوستان کے مشہور موسیقار اے آر رحمن نے دی ہے مزید اس کو ڈبنگ کر کے اب یہ فلم 21جولائی 2020 کو ہندوستان میں ریلیز کرنے کی تیاری ہے

اطلاعات کے مطابق اس فلم کی تشہیر مڈ ڈے اخبار نے کی تھی اس کی خبر پاتے ہی رضا اکیڈمی نے فوری طور پر 21 جولائی 2020 کو ریلیز ہونے والی۔فلم کے خلاف احتجاج کیا اور اس اکیڈمی کے چئیرمین قائد ملت الحاج محمد سعید نوری صاحب نے علماء اکرام کی میٹنگ بلوائی۔اور کہا کہ آئے دن اس طرح کے لوگ ناموس رسالت پر حملہ۔آور ہوتے ہیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان میں۔توہین آمیز بیانات دیتے ہیں جس سے مسلمانوں کو۔شدید تکلیف ہوتی ہے انہوں نے کہا ہم اپنی جان قربان کر دیں گے مگر نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان میں ادنی سی بھی گستاخی برداشت نہیں کر سکتے-

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق محمد سعید نوری نے کہا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ حکومت ہند سینسر بورڈ آف انڈیا فوری طور ہر اس فلم۔پر پابندی عائد کرے ورنہ مسلمان سڑکوں پر سرپا احتجاج بنیں گے اور ساتھ ہی انہوں نے حکومت ہند اور وزیر داخلہ سے اس فلم پر فوری پابندی عائد کرنے اور اے آر رحمن پر توہین رسالت پر مدد کرنے کے سلسلے میں مقدمہ۔درج کرنے کا مطالبہ کیا تاکہ مستقبل میں کوئی اس قسم کے جرم کا ارتکاب کوئی ہندوستانی نہ کر سکے اور اس فلم پر پوری دنیا میں پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا-

رضا اکیڈمی نے اپنے ٹویٹر ہینڈلر سے ٹویٹ کیا کہ رضا اکیڈمی کا مطالبہ ہے کہ فلیم محمد رسول خدا کی اساس پر اسلام کی تقسیم کو روکیں-
https://twitter.com/razaacademyho/status/1279819389248794624?s=20
اس خبر کے بعد سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر بائیکاٹ مووی آف پرافٹ تب ٹاپ ٹرینڈ بن گیا اور امت مسلمہ میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی اور انہوں نے اسلام دشمنوں کی اس جارحانہ حرکت پر احتجاج کیا اور اس کو بین کرنےکا مطالبہ کیا-


سیف نامی صارف نے لکھا کہ ہم اس فلم کی مخالفت کرتے ہیں اس پر پابندی لگانی چاہئے-


اگر آپ پیارے نبی کی حیات مبارکہ کے بارے میں جاننا چاہتے ہیں تو قرآن پڑھیں اور واقعی آپ (اے محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) ایک عظیم اخلاقی کردار کے مالک ہیں-


ایک صارف نے لکھا کہ میں اس طرح کے بدنما فعل کو بنانے اور نشر کرنے کی شدید مذمت کرتی ہوں جس سے مسلمانوں کو تکلیف ہو۔ یہ کسی بھی قیمت یا کسی بھی وسیلہ سے قابل قبول نہیں ہے۔


ایک صارف نے لکھا کہ یہ پہلا موقع نہیں جب مجید ماجدی فلم مشکل میں آیا ہے۔ جب لوگوں کو 2015 میں پہلی بار فلم کے بارے میں علم تھا تو انہوں نے اس کے خلاف فتویٰ جاری کیا۔


مبین فاطمہ نامی صارف نے لکھا کہ اے اللہ براہ کرم ان کمینوں کو ختم کردیں جو ہمارے پیارے نبی (ص) کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔


منصور الحق نامی صارف نے لکھا کہ فلم پر پابندی لگانی چاہیئے-


زاہد خان نامی صارف نے کہا کہ فلموں میں کوئی حقیقت نہیں ہے۔ یہ صرف ایک کاروبار ہے۔


ایمان نامی صارف نے کہا کہ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عالم اسلام میں 1.8 بلین مسلمانوں کے دل میں مقیم ہیں۔مسلم دنیا ہمارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر کوئی توہین برداشت نہیں کرے گی-
https://twitter.com/Shaheen_IQBALka/status/1279993200242032641?s=20
رانا کامران نامی صارف نے لکھا کہ ہم اپنے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں کسی بھی قسم کی غلطی برداشت نہیں کرتے ہیں۔ ہم ان کے لئے اپنی زندگی کے آخری قطرہ تک قربانی دیں گے-


https://twitter.com/F_J_ISP/status/1279990676491571205?s=20
ایک صارف ے لکھا کہ ہمیں اپنے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو سمجھنے کے لئے فلم کی ضرورت نہیں ہے جو کچھ قرآن مجید میں لکھا گیا ہے وہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت ہے۔
https://twitter.com/MashoomIK/status/1279988486980894720?s=20
ایک صارف نے لکھا کہ ہمیں کسی بھی قسم کی ضرورت نہیں ہےفلم کو سمجھنے کے لئے ہمارے پیارے کی شخصیت محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر مبنی اس فلم کا بائیکاٹ کریں-
https://twitter.com/Aimamalik786/status/1279987234654093313?s=20

واضح رہے کہ ماجد مجید نے 2015میں اس طرح کی غلیظ حرکت کی تھی اور مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچائی گئی تھی مزید اب 21 جولائی 2020 کو پریمیر شو کے ذریعے اس فلم کو ریلیز کرنے کی تیاری ہے-اس فلم میں نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ ساتھ حصرت آمنہ آپ کے والد گرامی آپ کے دادا جان کی بھی شبہیہ پیش کی گئی ہے جو شریعت اسلامیہ میں ناجائز و حرام ہے اور آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تصویر بنانا مسلمانوں کے جذبات ایمانی سے کھیلنا ہے-

واضح رہے کہ لاہور ہائی کورٹ نے رٹ پیٹیشن نمبر 23306/12 کے تحت انبیا علیہم السلام کی زندگی پر مبنی فلموں ڈراموں کو گستاخانہ اور توہین رسالت قرار دے کر انہیں کیبل پر نشر کرنے اور ان کی سی ڈیز فروخت کرنے پر سضخت پابندی عائد کر رکھی ہے اور توہین رسالت قانون 295C ت پ کے تحت اس سنگین جُرم کو قابل سزا قرار دیا-

دوسری جانب تمام مکاتب فکر نے متفقہ فتوی جاری کیا تھا کہ انبیاء علیہم السلام پر فلمیں توہین رسالت کے مترادف ہیں انہیں خریدنا بیچنا چلانا دیکھنا یا ان کی تشہیر میں کسی قسم کا تعاون گناہ کبیرہ حرام اور اندیشہ کفر ہے-

Leave a reply