اسلام آباد : کورونا اخراجات سے متعلق آڈیٹرجنرل کی رپورٹ میں وزیراعظم کی جانب سے دئیے گئے کرونا پیکج میں 40 ارب روپے کی بےضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔آڈیٹر جنرل آف پاکستان محمد اجمل گوندل نے میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کورونا فنڈز میں بے قاعدگیوں میں ملوث حکام کا پیچھا نہیں چھوڑا جائیگا، آئندہ ہفتے پبلک اکاونٹس کمیٹی میں مزید تفصیلات سامنے آئینگی
رپورٹ کے مطابق اشیاء کی خریداری میں قوانین کی خلاف ورزی، مالی بدانتظامی پائی گئی۔ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں 25 ارب روپے کی بے ضابطگیاں،یوٹیلٹی اسٹورز پر غیرمعیاری آٹے کی خریداری سمیت 5.2 ارب روپے کی بےضابطگیاں ہوئیں اوراین ڈی ایم اے میں 4.8 ارب روپے کے اخراجات میں قوانین کی
کورونا اخراجات سے متعلق آڈیٹرجنرل کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ سرکاری ملازمین،بیمہ شدہ افراداورای اوبی آئی کےپنشنرزمیں پیسےتقسیم ہوئے، وینٹی لیٹرزکی خریداری خلاف ضابطہ کی گئی، زرعی شعبےکیلئے 50 ارب کی سبسڈی جاری نہیں ہوئی، چین سے 40 لاکھ ڈالرکی امدادکی فراہمی میں تاخیرکی گئی، کیش کی فراہمی کےدوران مانیٹرنگ نظام میں کوتاہیاں دیکھی گئیں،
کورونا اخراجات سے متعلق آڈیٹرجنرل کی رپورٹ میں یہ بھی نشاندہی کی گئی ہے کہ یوٹیلیٹی سٹورزکی جانب سےغیرمعیاری فلورملزسےآٹاخریداگیا، یوٹیلیٹی سٹورز نے کمزور طبقے کو سبسڈی منتقلی کا طریقہ کار وضع نہیں کیا۔ اشیاکی خریداری میں رولزکی خلاف ورزی اورمعیاریقینی نہیں بنایا گیا، وباکےدوران حکومت نے 1200ارب سےزائدکامالیاتی پیکج دیا، وینٹی لیٹرزکی خریداری میں 9لاکھ 94 ہزارڈالرکانقصان ہوا، وینٹی لیٹرز 9لاکھ 94 ہزارڈالرمہنگےخریدےگئے، نیب کوتمام معاہدوں کی تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔
رپورٹ کے مطابق چین سےسامان کی خریداری میں پیپرارولزکی خلاف ورزی کی گئی، ریسورس مینجمنٹ سسٹم کی خریداری میں 4کروڑ 25لاکھ روپےکی بے ضابطگی کاانکشاف ہوا ہے۔ احساس کیش پروگرام میں 13لاکھ 20 ہزارلوگوں کوفنڈزسےمحروم رکھاگیا، یوٹیلیٹی اسٹورزکیلئے 50ارب کی سبسڈی مختص کی گئی، 80فیصدفنڈز جاری نہیں ہوئے،
یوٹیلیٹی اسٹورزکیلئےمختص 50ارب میں سے صرف 10ارب جاری ہوئے، بجلی کے 100ارب کےریلیف پیکج میں سے 15 ارب جاری کیےگئے، زرعی شعبےکیلئے 50 ارب کی سبسڈی جاری نہیں ہوئی، چین سے 40 لاکھ ڈالرکی امدادکی فراہمی میں تاخیرکی گئی۔
ادھر کورونا وبا کے دوران مال بے ضابگیوں کے حوالے سے اپوزیشن کا ردعمل آنا شروع ہوگیا ہے ، اکثررہنماوں کا کہنا ہے کہ حکومتی نااہلی اور بیڈ گورننس کی وجہ سے اتنا بڑا نقصان ہوگیا ہے جس کا بوجھ قوم پر ڈال دیا گیا ہے