ملٹی ٹیلینٹڈ فضا علی نے اپنے حالیہ انٹرویو میںکہا ہے کہ میری والدہ کینسر کے مرض میںمبتلا تھیں اور ان کے علاج کے لئے مجھے ڈھیر سارے پیسے چاہیے تھے. میں نے کام کیا ہوا تھا اور میرے پیسے پھنسے ہوئے تھے ، میں نے ہر کسی کی منت کی یہاں تک کہ پیسے دینے والوںکے سامنے رو بھی پڑی لیکن کسی نےمجھے میرے پیسے نہیں دئیے انہوں نے کہا کہ مجھے مجبور ہو کر آخر میں اپنا فلیٹ فروخت کرنا پڑا اور ماں کا علاج کروایا. انہوں نے کہا کہ اگر مجھے میرے پیسے ہی دے دئیے جاتے تو فلیٹ فروخت نہ کرنا پڑتا، جن جن لوگوں نے مجھے پیسے دینے تھے وہ آج تک نہیں مل سکے.
انہوں نے کہا کہ ملکو کے ساتھ اتنے گانے گائے انہوں نے بھی مجھے معاوضہ نہ دیا اسی طرح سے بہت سارے گلوکاروں کے ساتھ بھی گایا سولو بھی گایا لیکن مجھے پیسے نہ دئیے گئے، یوں میںمایوس ہو گئی اور پچھلے ایک سال سے میں نے گانا ہی نہیں گایا ہے. انہوں نے کہا کہ مجھے بہت افسوس ہوتا ہے جب لوگ جھوٹے افسانے بناتے ہیں ، میں ”گلوکار سجاد علی اور ان کی فیملی کو ملنے کےلئے ان کے گھر گئی تو افواہیں یہ پھیلا دی گئیں کہ میری اور سجاد علی کی شادی ہو گئی ہے اور ان کی بیوی نے مجھے قبول کر لیا ہے.” انہوں نے کہا کہ شرم آنی چاہیے ایسے لوگوںکو جو دوسروںکی عزت کو مٹی میں ملاتے ہیں.