عرب لیگ،اسرائیل کو تیل ،فضائی حدود کی بندش کی تجاویز مسترد

0
133
oic

سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی زیر صدارت غزہ کی صورتحال پر او آئی سی کااجلاس جاری ہے
او آئی سے اجلاس سے قبل اعلامئے کو حتمی شکل دینے کے لئے عرب لیگ کا اجلاس ہوا، اجلاس میں سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین اور مراکش نے تیل پر پابندی کی تجویز کو مسترد کر دیا

او آئی سی کے اجلاس سے قبل، عرب لیگ کا اجلاس ہوا،جس میں پیش کی گئی تجاویز میں کہا گیا کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات بحالی کے منصوبے ختم کرنا ہو گا، عرب ممالک میں موجود امریکی اڈوں کی بندش کرنی ہو گی، تیل کی بندش کی مشترکہ دھمکی دی جائے گی، اسرائیل کے ساتھ سویلین پروازوں کی معطلی اور اسرائیل کی ہر قسم کی پروازوں کیلئے فضائی بندش کرنی ہو گی، تمام مطالبات کو فوری جنگ بندی سے مشروط کرنا ہو گا

اس اجلاس میں چار ممالک سعودی عرب،بحرین، مراکش، عرب امارات نے ان تجاویز کومسترد کر دیا،تیل پر پابندی اور تعلقات کے بائیکاٹ کے حوالہ سے او آئی سی اجلاس میں ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی قابض افواج کو ہماری زمین سے نکلنا ہوگا، ہمیں صہیونی ریاست سے نجات کیلئے مزاحمت اور حماس کی حمایت کرنی ہوگی،صیہونی ریاست کے ساتھ سفارتی تعلقات ختم ہونے چاہیے اسلامی ممالک اسرائیل کےخلاف تیل اور دیگرچیزوں کی پابندی لگائیں، اسرائیل کے خلاف مزاحمت کے سوا کوئی دوسرا راستہ نہیں

دوسری جانب او آئی سی کے سیکرٹری جنرل نے اسرائیلی مظالم کی مذمت کی ہے،اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے سیکرٹری جنرل حسین ابراہیم طحہ نے فلسطینی عوام کی مکمل حمایت اور فلسطینی کاز کے دفاع کے لیے مشترکہ عزم کا اعادہ کیا انہوں نے غزہ کے عوام پر ان حملوں کے خلاف جنگ بندی، امداد کی مسلسل ترسیل کے لیے محفوظ راستے کھولنے اور فلسطینی عوام کی سلامتی کو یقینی بنانے پر زور دیا۔او آئی سی سیکرٹری جنرل نے فلسطینی عوام کو نشانہ بنانے،جبری نقل مکانی کو مسترد کرتے ہوئے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ قابض حکومت کے ان اقدامات کے خلاف مناسب اقدامات کرے۔انہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ مسئلہ فلسطین کے منصفانہ اور جامع حل کے لیے ایک بین الاقوامی پرامن حل کے حصول کے لیے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے جس سے اسرائیلی قبضے کا خاتمہ ہو.انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ سربراہی اجلاس فلسطینی کاز کو پورا کرنے والے مقاصد کو حاصل کرے گا۔

عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل نے غزہ میں نسل کشی کی کارروائیوں پر اسرائیل کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ غزہ پر اسرائیل کی جنگ پہلی نہیں ہے اور انہیں امید ہے کہ یہ آخری جنگ ہوگی۔سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ عالمی ضمیر کو یہ تسلیم کرنا چاہیے کہ غزہ میں اسرائیل کی مسلسل فوجی جارحیت علاقائی کشیدگی کو بڑھا سکتی ہے۔انہوں نے جبری نقل مکانی کی تمام شکلوں میں سختی سے مخالفت کی، اسے ایک بین الاقوامی جرم اور انسانی قانون کی کھلم کھلا خلاف ورزی سمجھا۔

ہسپتال پر ‘اسرائیلی حملہ’ ایک ‘گھناؤنا جرم’ ہے،سعودی عرب

غزہ کے الشفا ہسپتال پر بھی بمباری 

اسرائیل کی حمایت میں گفتگو، امریکی وزیر خارجہ کو مہنگی پڑ گئی

اسرائیلی بمباری سے فلسطین کے صحافی محمد ابوحطب اہل خانہ سمیت شہید

 فلسطینی بچوں کو طبی امداد کی فراہمی کے لئے متحدہ عرب امارات میدان

Leave a reply